نواز شریف کی پارٹی رہنماؤں کو بلاول کی تنقید کا نوٹس نہ لینے کی ہدایت

0 97

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کی تنقید کا نوٹس نہ لینے کی ہدایت کردی۔

رہنما ن لیگ سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ جلسہ عام میں گفتگو کو اگر منشور کا نام دیا جاسکتا ہے تو ن لیگ کا منشور پھر پہلے ہی آگیا، جب احساس ہوکہ جماعت کی عوامی مقبولیت نہیں تو وہ کوئی بھی چیز کہ سکتے ہیں۔

جس جماعت کو عوام کی تائید کا یقین ہو تو سوچ سمجھ کر وعدے کرنا پڑتے ہیں، مسلم لیگ ن کا منشور 27 جنوری کو آئے گا، ن لیگ کا منشور جامع منشور ہے کھوکھلے وعدوں پر مشتمل نہیں۔

میاں نواز شریف کی ہدایت ہے بلاول بھٹو زرداری کی تنقید کا نوٹس نہ لیا جائے، پیپلزپارٹی کے پاس کہنے کو کچھ نہیں، 15 سال کی کارکردگی میں ان کے پاس کچھ نہیں۔

جب نامہ اعمال خالی ہوتا ہے تو پھر جلسے کا پیٹ بھرنے کیلئے الزامات لگا کر سامعین کو مطمئن کرتے ہیں، ن لیگ کے پاس لوگوں کو بتانے کے لیے بہت کچھ ہے۔

بلاول بھٹو کے بیان کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتے، ان کا استحقاق ہے کہ تنقید کریں۔خیال رہے کہ چنیوٹ میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھاکہ ’میاں صاحب چوتھی بار وزیراعظم بنے تو وہ انتقام لیں گے جس کا اندازہ ہی نہیں، ان کی سیاست تشدد کی سیاست ہے۔

سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ اگلی حکومت پی ڈی ایم طرز کی ہوگی، رہنما تحریک انصاف سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری جو مرضی کرلیں تحریک انصاف والے پیپلزپارٹی کی طرف نہیں جائیں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.