عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود غزہ پر صیہونی حملے جاری، مزید 183 فلسطینی شہید

0 263

عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود غزہ پر صیہونی حملے جاری رہے، النصیرات کیمپ پر صیہونی حملے میں فلسطینی صحافی اياد الرواغ سمیت کم از کم 11 فلسطینی شہید ہو گئے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں شہادتوں کے تعداد 183 سے متجاوز ہو گئی۔

خان یونس میں الاقصیٰ یونیورسٹی، النصر، الامل اور الخیر اسپتالوں کے قریب شدید لڑائی جاری رہی جہاں صیہونی فوج کی جانب سے شدید گولہ باری اور فائرنگ کی گئی۔

صیہونی فورسز کی جانب سے الامل اسکول کو گھیرے میں لے لیا گیا جبکہ امداد ملنے کے منتظر فلسطینیوں پر بھی گولہ باری کی گئی۔

دوسری جانب حزب اللہ نے صیہونی اسپائے ڈوم کو نشانہ بنانے کی ویڈیو جاری کردی ہے۔

یاد رہے کہ تین روز پہلے فلسطینی مزاحمت کاروں کے جوابی حملے میں صیہونی فوج کے انجینئرنگ یونٹ کے 21 اہلکار ہلاک ہوئے تھے، ان ہلاک فوجی اہلکاروں کی تدفین کے موقع پر غم سے نڈھال ایک صیہونی فوجی کا بھائی صیہونی وزیر بینی گینٹز پر پھٹ پڑا اور اس نے قبرستان میں ہی گینٹز پر حملہ آور ہونے کی کوشش بھی کی جس کی ویڈیو العربیہ اردو پر شیئر کی گئی تھی۔

بھائی کے غم سے چور شخص چلا چلا کر کہنے لگا’ تمہیں جنگ ختم کرنا ہوگی، میرا بھائی کسی وجہ سے نہیں مرا، یہ تمہاری چھیڑی گئی جنگ کا ایندھن بنا ہے‘۔

علاوہ از یں صیہونی اخبار ’دی ٹائمز آف اسرائیل‘ نے رپورٹ کیا تھا کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنس اور موساد کے سربراہ ڈیوڈ برینا حماس کی قید میں موجود 132 یرغمالیوں کی رہائی اور عارضی جنگ بندی کیلئے یورپ میں قطری وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی سے ملاقات کریں گے۔

اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ سی آئی اے کے سربراہ یرغمالیوں کی واپسی کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔

فلسطینیوں کی نسل کشی پر صیہونی حکومت کیخلاف عالمی عدالت کا فیصلہ
یہ بھی یاد رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے جنوبی افریقا کی درخواست پر صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی سے متعلق درخواست پر اپنے عبوری فیصلے میں قرار دیا تھا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کیے جانے کے الزامات میں سے کچھ درست ہیں، صیہونی حکومت غزہ میں انسانی امداد کی اجازت دے۔

عالمی عدالت انصاف کے17 رکنی پینل میں سے 16 ججز موجود تھے اور صدر عالمی عدالت انصاف نے عبوری فیصلہ سنایا۔

عالمی عدالت انصاف کے 15 ججوں نے فیصلے کی حمایت اور 2 نے مخالفت کی جبکہ عالمی عدالت انصاف کے ہنگامی احکامات 2-15 کی اکثریت سے منظور ہوئے۔

عالمی عدالت انصاف نے عبوری فیصلے میں کہا کہ حماس حملے کے جواب میں صیہونی حملوں میں بہت جانی اور انفرااسٹرکچر کا نقصان ہوا ہے، اقوام متحدہ کے کئی اداروں نے صیہونی حملوں کے خلاف قراردادیں پیش کی ہیں۔

عالمی ادارہ انصاف نے غزہ میں انسانی نقصان پر تشویش ظاہر کی اور کہا کہ غزہ میں صیہونی حملوں میں بڑے پیمانے پرشہریوں کی اموات ہوئیں اور عدالت غزہ میں انسانی المیے کی حد سے آگاہ ہے۔

عالمی عدالت انصاف نے غزہ نسل کشی کیس معطل کرنے کی صیہونی درخواست کو بھی مسترد کردیا تھا اور قرار دیا کہ صیہونی حکومت کے خلاف نسل کشی کیس خارج نہیں کریں گے، صیہونی حکومت کے خلاف نسل کشی کیس کے کافی ثبوت موجود ہیں، صیہونی حکومت کے خلاف کچھ الزامات نسل کشی کنونشن کی دفعات میں آتے ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.