فوری جنگ بندی پر حماس کی تاکید
تحریک حماس نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی سے ہٹ کر کسی بھی چیز کے بارے میں نہیں سوچتی اور اس سلسلے میں ہم ایک سخت اور دشوار مذاکرات کر رہے ہیں۔
تحریک حماس کے رہنما محمد نزال نے کہا ہے کہ تحریک حماس کی ترجیح اس وقت غزہ میں اسرائیل کی فوجی جارحیت کو روکنا ہے، ہم اس وقت ایک ایسے سخت سیاسی مذاکرت کررہے ہيں کہ جو میدان جنگ سے کم نہیں ہیں۔
دوسری جانب جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان محمد حاج موسی نے کہا ہے کہ امریکہ علاقے میں کشیدگي جاری رہنے کا ذمہ دار ہے، صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو، صیہونیوں کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ یہ مزاحمت ہے جو قیدیوں کے تبادلے میں ہونے والے مذاکرات کی پیش رفت میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو غزہ کے شمال اور وسط میں جو کچھ حاصل نہیں کر سکے، وہ رفح شہر میں بھی حاصل نہیں کر سکیں گے۔
انہوں نے اس شہر پر صیہونی حکومت کی فوج کے زمینی حملے کی صورت میں رفح میں فلسطینیوں کے قتل عام اور ہولناک جرائم کی بابت خبردار کیا اور کہا کہ مزاحمت کی کامیابیاں ثابت کرتی ہیں کہ نیتن یاہو جھوٹ بول رہے ہیں۔