شیخ رشید کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

0 110

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میںجسٹس صداقت علی خان اور جسٹس مرزا وقاص رؤف پر مشتمل بینچ کے روبرو وزارت داخلہ کی جانب سے ایڈیشنل سیکرٹری اور سیکشن آفیسر ای سی ایل طلبی کے نوٹس پر حاضر ہوئے۔

وزارت داخلہ کے افسران نے عدالت میں بیان دیا کہ سیکرٹری داخلہ سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث حاضر نہیں ہوسکے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ سابق وزیر داخلہ کا نام گزشتہ سال 23 جون کو نیب لیٹر کی بنیاد پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا۔ نیب 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں معلومات حاصل کرنا چاہتا تھا۔

جس پر عدالت نے کہا کہ نیب کے مطابق شیخ رشید ملزم نہیں جب کہ 2 ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے تو پھر شیخ رشید کا نام کس بنیاد پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا؟

وزارت داخلہ حکام نے عدالت کو بتایا کہ شیخ رشید کا نام نئی کابینہ کی تشکیل کے بعد ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ ہوگا، جس پر عدالت نے وزارت داخلہ حکام کو حکم دیا کہ آپ کے پاس 2 بجے تک کا وقت ہے عدالت کو تحریری طور پر آگاہ کریں کہ شیخ رشید کا نام ای سی ایل سے نکالنے بارے میں اب تک کیا اقدامات کیے گئے۔ اس موقع پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کردیا۔

بعد ازاں وقفے کے بعد شیخ رشید کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی، جس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے شیخ رشید کا نام فوری طور پر ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کو عمرہ پر جانے دیا جائے۔

سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ شیخ رشید کا نام ای سی ایل سے ابھی نکال رہے ہیں۔ نیب نے اپنے جواب میں کہا کہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید ہمیں کسی کیس مطلوب نہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.