رمضان المبارک میں حملے روکنے سے صیہونی حکومت نے انکار کردیا، بائیڈن کے دعوے دھرے رہ گئے

0 124

رمضان کی آمد کے باوجود صیہونی حکومت نے رفح بارڈر پر جنوبی غزہ میں فوجی کارروائی نہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔

صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کو مکمل شکست سے دوچار کرنے کے لیے رفح بارڈر کے علاقے میں وسیع اور جامع آپریشن لازم ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن رمضان المبارک کے دوران رفح میں آپریشن سے صیہونی حکومت کو خبردار کرچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ رمضان کے دوران رفح بارڈر کے علاقے میں آپریشن کو ریڈ لائن پار کرنے سے تعبیر کیا جائے گا۔

صیہونی وزیر اعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں مارے جانے والے افراد میں حماس کے 13 ہزار کارکن بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی نے رفح بارڈر سے متصل علاقے میں پناہ لے رکھی ہے۔

7 اکتوبر کو صیہونی حکومت پر حماس کے حملوں میں 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 253 کو یرغمال بنالیا گیا تھا۔

صیہونی کی جوابی کارروائیوں میں اب تک 31 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں غالب اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

جنگ بندی کے حوالے امریکا اور یورپ کی کوششیں اب تک کامیابی سے ہم کنار نہیں ہوسکیں۔ گمان کیا جارہا تھا کہ رمضان کے دوران لڑائی نہیں ہوگی اور اس حوالے سے سعودی عرب، ترکی، امریکا اور یورپ کی کوششیں رنگ لائیں گی تاہم ایسا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.