قطر پر امریکہ کا دباؤ، حماس کے رہنماؤں کی بے دخلی کا مطالبہ

0 199

امریکی چینل سی این این نے رپورٹ دی ہے کہ ملک کے وزیر خارجہ نے قطر پر اس معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے دباؤ بڑھا دیا ہے جس میں غزہ سے اسرائیلی قیدیوں کو آزاد کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

فارس نیوز کے مطابق دو امریکی حکام نے سی این این کو بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے حماس کے رہنماؤں کے انخلا کے حوالے سے قطر کو پیغام بھیجا ہے۔

ذرائع کے مطابق 5 مارچ کو بلنکن نے قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے کہا تھا کہ وہ حماس کے رہنماؤں کو جنگ بندی کے معاہدے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو قبول کرنے کے لیے یہ پیغام دیں کہ انہیں معاہدے کو قبول کرنا ہوگا ورنہ انہيں قطر سے حماس کے رہنماؤں کو نکالنے کے خطرے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ خبر ایسے موقع پر شائع ہوئی ہے کہ جب بائیڈن حکومت کے وزیر خارجہ خطے کے وقتاً فوقتاً دورے کر رہے ہیں۔

جمعرات کو قاہرہ میں انہوں نے غزہ جنگ کے بارے میں پانچ ممالک مصر، قطر، سعودی عرب، اردن اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ سے گفتگو کی تھی۔

سی این این کے مطابق امریکی دباؤ ایک ایسے وقت میں آیا جب حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان مذاکرات رک گئے تھے تاہم دونوں فریق رواں ہفتے دوحہ میں مذاکرات کی میز پر واپس آئے۔

قطر اور مصر کی ثالثی سے ہونے والے یہ بالواسطہ مذاکرات حالیہ ہفتوں میں ہونے والے پہلے مذاکرات ہیں جو آج دوبارہ شروع ہونے والے ہیں۔

امریکی باخبر ذرائع نے ڈیموکریٹس کے قریبی اس میڈیا کو بتایا کہ قطر کے لیے امریکی انتباہی پیغام 5 مارچ کو واشنگٹن میں بلنکن نے قطر کے وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل الثانی کو دیا تھا۔

امریکی حکام کے مطابق قطر نے اس پیغام کو سمجھا اور اسے بغیر کسی احتجاج کے موصول کیا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.