غزہ میں تین ہزار پانچ سو سے زیادہ بچوں پر موت کا خطرہ
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں تین ہزار پانچ سو سے زیادہ بچوں پر موت کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا کے کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں 3500 سے زائد بچے، غذائی قلت اور صیہونی حکومت کے اقدامات سے پیدا ہونے والے قحط کی وجہ سے موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
فلسطین آن لائن” نیوز سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، غزہ پٹی میں سرکاری میڈیا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قحط پیدا کرنے کی صیہونی حکومت کی پالیسی کے نفاذ اور خوراک اور غذائی سپلیمنٹس کی کمی کی وجہ سے غزہ میں 3500 سے زائد بچے موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ پٹی میں پانچ سال سے کم عمر کے 3,500 سے زائد بچے مسلسل چوتھے ہفتے بھوک سے مارنے کی صیہونی حکومت کی پالیسیوں، دودھ اور خوراک کی کمی، غذائی سپلیمنٹس کی کمی، حفاظتی ٹیکے لگانے اور داخلے، ادویات اور انسانی امداد کی روک تھام کی وجہ سے موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
غزہ کے سرکاری میڈیا نے غزہ کے بچوں کے خلاف صیہونی حکومت کے ان جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عالمی برادری کی خاموشی کے سایہ میں غزہ کے بچوں کو نجات دلانے کے لئے دنیا کے لوگوں سے موثر اور عملی اقدامات کئے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
صیہونی فوج پر حزب اللہ کا ایک بار پھر حملہ
لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے ایک بار پھر مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صیہونی حکومت کے 2 فوجی اجتماع کے مراکز کو نشانہ بنایا۔
حزب اللہ لبنان کے میڈیا سیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "شلومی” نامی بستی میں قابض افواج کے اجتماع کی جگہ کو کو مناسب ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔بیان میں کہا گيا ہے کہ اسرائيلی فوج پر یہ حملہ غزہ پٹی میں ثابت قدم فلسطینی قوم اور تحریک مزاحمت بہادر اور غیرت مند جوانوں کی حمایت میں کیا گیا۔
صیہونی حکومت کی وزارت جنگ نے ایک بیان میں حزب کے حملوں کے نتیجے میں شمالی صیہونی حکومت میں ہونے والے نقصانات کا اعتراف کیا ہے۔ بیان میں کہا گيا ہے کہ حزب اللہ کے حملوں کے آغاز سے اب تک 86 صہیونی بستیوں میں 930 مقامات اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
پچھلے چند ماہ کے دوران حزب اللہ نے مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقوں میں فوجی اہداف کو تسلسل کے ساتھ نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں ارد گرد رہنے والے صیہونیوں میں شدید خوف و ہراس پیدا ہوگيا ہے۔ اب تک دسیوں ہزار صیہونی ان حملوں کے خوف سے لبنانی سرحدوں کے قریب قائم ناجائز صیہونی بستیوں کو چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں۔