وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ کسی کو مینڈیٹ چاہیے ہو یا رہائی ، اس کا راستہ مذاکرات ہی ہیں، محمود خان اچکزئی ہوں یا مولانا فضل الرحمان ، ان کے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں ۔
اگر ہمیں معلوم ہو کہ وہ ملنے کی خواہش رکھتے ہیں تو ہم خود بھی ان سے رابطہ کرسکتے ہیں ، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ یہ مذاکرات کے لیے آگے بڑھیں اور ہماری طرف سے اس پر انکار ہو لیکن یہ کہنا کہ پہلے ایسا کریں اور یہ کریں ۔
اس کے بعد مذاکرات ہوں گے ، پارلیمانی اور جمہوری نظام میں مذاکرات غیر مشروط ہونے چاہئیں، ہماری رپورٹس ہیں کہ پی ٹی آئی ایک نیا 9 مئی کرنے کی تیاری کر رہی ہے تو اس کی پیش بندی کے لیے جو ضروری ہے وہ ہوگا ۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اس وقت اعتماد کا بحران عروج پر ہے ، اداروں کے اندر جو تقسیم نظر آرہی ہے وہ ایسی صورتِ حال نہیں جس پر اطمینان کا اظہار کیا جاسکے۔