دشمن اپنے عزائم میں ناکام ہو گیا،اسماعیل ہنیہ

0 104

فلسطین کی استقامتی تحریک تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے عیدالاضحی کی مناسبت سے اپنے پیغام میںکہا ہے کہ غزہ پٹی کے بارے میں کسی بھی قسم کا سمجھوتہ چار بنیادوں پر مشتمل ہونا چاہیے۔

انہوںنے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اپنے جارحانہ اہداف کے حصول میں دشمن کی ناکامی صاف ظاہر ہوگئی ہے، طوفان الاقصی ایک تاریخی جنگ ہے جس کی اپنی وجوہات اور نتائج ہیں۔

غزہ میں ہماری قوم کو تاریخی المیے کا سامنا ہے جس کی اس سے پہلے کوئی مثال نہيں ملتی اس کے باوجود ہماری قوم دشمن کے مقابلے ميں زبردست صبر و استقامت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

ہم غزہ کے عوام سے کہنا چاہتے ہیں کہ اللہ تعالی آپ کی جدوجہد اور صبر و تحمل کو ہرگز نظرانداز نہیں کرے گا اور کامیابی یقینی ہے، ایسی حالت میں جب دوسری عید بھی آگئی ہے ، یہ علاقہ غاصب جارحین کے خلاف ہر محاذ پر برسرپیکار ہے۔

استقامت کی طاقت و صلاحیت ختم کرنے کے لئے غاصبوں کی تمام کوششوں کے باوجود مجاہدین کی کارروائیاں پوری طاقت سے جاری ہیں،ہم تمام محاذوں پر فلسطینی استقامت کی قدردانی کرتے ہیں اور ان محاذوں پر ہرطرح کا امن و سکون غزہ پٹی میں جنگ بندی کا مرہون منت ہے۔

میں حزب اللہ لبنان کی حمایت و مدد ، بحر احمر میں تحریک انصاراللہ کی کارروائیوں نیز عراقی و شامی استقامت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

اسماعیل ہنیہ نے غزہ پٹی میں جنگ بندی سمجھوتہ طے پانے کے لئے سیاسی اقدامات کے بارے میں کہا کہ حماس اور تمام استقامتی گروہوں نے سمجھوتے کے حصول کے لئے مکمل سنجیدگی اور بھرپور لچک کا مظاہرہ کیا تاکہ خونریزی اور صیہونی جارحیت کا سلسلہ بند ہو جائے۔

تحریک حماس، دوسرے استقامتی گروہوں کے ساتھ مل کر ایک مکمل سمجھوتے کے لئے تیار ہے جس میں جنگ بندی، غزہ پٹی سے غاصبوں کا انخلاء ، تباہ شدہ علاقوں کی تعمیرنو اور قیدیوں کا ہمہ گیر تبادلہ شامل ہو۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.