پاک بھارت جنگ کے بادل کسی حد تک چھٹنا شروع

0 4

پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کے بادل کسی حد تک چھٹنا شروع ہوگئے ہیں۔

تاہم یہ خدشہ ابھی ختم نہیں ہوا کہ جنونی مودی سرکار کسی غلط فہمی یا خوش فہمی کی بنا پر ایسا اقدام کر بیٹھے جس میں اسے لینے کے دینے پڑ جائیں۔

سوال یہ ہے کہ بھارت میں پورے زور و شور سے بجتے طبل جنگ کی آواز مدھم کیسے ہوئی؟ بے شک بھارت کو سمجھانے میں سب سے اہم کردار امریکا کا ہے۔

اس کے باوجود کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر کو 1500 سال پرانا مسئلہ قرار دے کر اور یہ کہہ کر کہ دونوں ملک خود ہی مسئلہ حل کرلیں گے، دنیا کو حیران کردیا تھا کہ آخر جو جنگ رکوا سکتا ہے وہی اس قدر بے خبر اور بے پرواہ کیوں ہے۔

درحقیقت امریکا اس لیے عظیم نہیں ہے کہ وہاں ڈونلڈ ٹرمپ صدر ہیں بلکہ اس لیے عظیم ہے کہ وہاں ایک نظام ہے جو چیزوں کو غلط ہونے سے پہلے روکنےکیلئے حرکت میں آتا ہے یا اگر کسی وجہ سے غلط ہوجائیں تو انہیں سدھارنے کے لیے پوری طرح فعال ہوجاتا ہے۔

اس کا واضح اظہار امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی بھارتی ہم منصب جے شنکر کو بروقت ٹیلی فون کالز سے سامنے آیا جس میں انہوں نے زور دیا کہ وہ کشیدگی کم کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن اور سلامتی برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے بھی رابطہ کیا، یہی بات دہرائی اور ساتھ ہی 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے حملے کی مذمت کی ضرورت پر زور دیا۔

دونوں نے یہ عزم بھی دہرایا کہ گھناؤنے تشدد کے واقعے میں ملوث دہشتگردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.