پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطہ

0 5

پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کے بھرپور جواب کے بعد دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔

پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ادھم پور، آدم پور اور پٹھان کوٹ ائیر بیسز سمیت ائیر فیلڈ کو تباہ کیا اور ملٹری چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔

پاکستان نے بھارتی ریاست مہاراشٹرا کی الیکٹرک کمپنی پر سائبر حملہ کر کے بجلی کا نظام مکمل طور پر جام کر دیا اور ملٹری سیٹیلائٹ کو بھی جام کر دیا۔ اس کے علاوہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ریاست گجرات میں پاکستانی ڈرونز کئی گھنٹوں تک پرواز کرتے رہے۔ پاکستان نے بھارت کی بھٹنڈا اور سرسہ ائیر فیلڈز بھی تباہ کر دیا جبکہ اڑی سپلائی ڈپو کو تباہ کر ڈالا۔

پاک فضائیہ کی جانب سے بھارت کو سب سے بڑا جھٹکا بھارت کے فضائی دفاعی نظام ایس 400 کو تباہ کر کے دیا گیا۔

پاکستانی فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے اپنے ہائپر سونک میزائل سے ایس 400 کا ائیر ڈیفنس سسٹم مکمل طور پر تباہ کر دیا۔

بھارتی میڈیا اور حکومت کی جانب سے پہلے تو پاکستان کی جانب سے حملوں کی تردید کی گئی اور اپنی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے یہ باتیں پھیلائی گئیں کہ بھارت نے پاکستان کے کئی ایف 16 طیارے تباہ کر دیے ہیں اور کراچی، لاہور اور راولپنڈی سمیت مختلف شہروں پر حملے کیے ہیں۔

اب بھارت کی وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اعتراف کیا گیا کہ پاکستان نے پنجاب میں فضائی اڈے کو نشانہ بنانے کے لیے تیز رفتار میزائل کا استعمال کیا۔

بھارتی فوج نے اعتراف کیا کہ پاکستان نے 26 مقامات پر فضائی دراندازیاں کرنے کی کوشش کی، بھارتی فوجی اڈوں پر ساز و سامان اور عملے کو نقصان پہنچا۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے رابطہ کیا اور بھارت کے ساتھ جاری کشیدگی ختم کرنے کا مطالبہ کیا جس پر پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت نے امریکا پر واضح کیا کہ اگر بھارت معاملے کو یہیں پر روکتا ہے تو ہم بھی کارروائی روکنے کے لیے تیار ہیں تاہم اگر بھارت نہ رکا تو اس سے بھی زیادہ بھرپور اور بڑا جواب دیا جائے گا۔

اب اطلاعات ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ملٹری آپریشنز کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.