گزشتہ 3سالوں میں مختلف ممالک سے گدا گری اور دیگر جرائم میں 5 ہزار 402 پاکستانی نکالے گئے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں انجم عقیل خان کے سوال پر وزیر مملکت مختار احمد ملک نے ایوان کو بتایا ملک میں 30 لاکھ کے قریب افغان پناہ گزین تھے، 8 لاکھ13ہزار کے پاس اے سی سی کارڈز ہیں جبکہ 13لاکھ افغان پناہ گزینوں کے پاس پی او آر کارڈز ہیں، یو این ایچ سی آر پروگرام کے تحت 13لاکھ 77 ہزار 24 افغان مہاجرین کو واپس بھجوایا جا چکا ہے، نومبر 2023 سے 7 مئی2025 تک ایک لاکھ 2 ہزار 230غیر قانونی افغان مہاجرین کو واپس بھجوایا گیا۔
گداگری میں ملوث بیرون ملک سے بے دخل کیے پاکستانیوں کی تفصیلات بھی قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں۔
وزارت داخلہ نے بتایا کہ گزشتہ تین سالوں میں مختلف ممالک میں گداگری میں ملوث 5ہزار 402پاکستانیوں کو بے دخل کیا گیا، 2024 میں مختلف ممالک میں 4 ہزار 850 پاکستانی گداگری کے الزام میں بے دخل کیے گئے جبکہ 2025 میں مختلف ممالک سے گداگری کے الزام میں بے دخل پاکستانیوں کی کل تعداد 552ہے۔
گزشتہ تین سالوں میں گداگری کے الزام میں سب سے زیادہ 5ہزار 33 پاکستانیوں کو سعودی عرب سے بے دخل کیا گیا۔ گداگری میں ملوث پاکستانیوں کا تعلق پنجاب، سندھ،کے پی، بلوچستان اور آزاد کشمیر سے ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق 2 سالوں میں کورئیر پارسل کمپنیوں کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ کے کل 344 کیسز رجسٹرڈ کیے گئے، 70کیسز میں منشیات ملک کے اندر اور 174میں بیرون ملک لے جانے کی کوشش اے این ایف نے ناکام بنادی۔
تعلیمی اداروں سے منشیات کے خاتمے کے لیے 349آپریشنز کیے گئے، 400 منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے 1393.498 کلو گرام منشیات ضبط کی گئی، سال 2024 میں 392 منشّیات فروشوں کو سزا سنائی گئی۔