فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر سے ملاقات کئی ماہ پہلے سے طے تھی، خواجہ آصف

0 8

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کئی ماہ پہلے سے طے تھی۔نجی ٹی وی کے پروگرام لائیو ود عادل شاہ زیب میں گفتگو کے دوران خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی دعوت آپریشن بنیان مرصوص کے بعد پاکستان کو جو عزت وتوقیر ملی ہے اس کی تصدیق ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملاقات کے ذریعے پاکستان اپنا اور مسلم امہ کا نقطہ نظر بیان کریں گے، امریکا ، خطے میں امن کے لئے کردار ادا کرتا ہے تو یہ تاریخ ساز ہوگا۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان ایرانی موقف کے ساتھ کھڑا ہے، اسرائیل کے پاس کوئی حق نہیں کہ وہ کسی ملک میں رجیم چینج کرے جب کہ اس بات کے امکانات موجود ہیں کہ خطے میں امن آجائے۔

انہوں نے واضح کیا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کئی ماہ پہلے سے طے تھی اور اب چونکہ ایران-اسرائیل جنگ چل رہی ہے تو ڈونلڈ ٹرمپ ملاقات میں اس پر بھی گفتگو کریں گے۔دوسری جانب،نجی ٹی وی کے پروگرام ’ آج شاہ زیب خانزادہ کیساتھ’ میں گفتگو کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات میں فیلڈ مارشل کی ملاقات بہت اہم کامیابی ہے، جس میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھے گئے ہیں لیکن امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں اس قسم کی گرمجوشی پہلے نہیں دیکھی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات کے نہ صرف اس خطے میں بلکہ خطے کے باہر بھی خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔میزبان کی جانب سے سوال کیا گیا ’پاکستان واضح طور پر ایران کا ساتھ دے رہا ہے اور ٹرمپ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، وہ امریکی صدر ضرور اس معاملے پر بات کریں گے تو کیا پاکستان اس وقت مشکل پوزیشن میں ہے؟

وزیر دفاع نے جواب دیا کہ میں سمجھتا ہوں کہ فیلڈ مارشل کی وہاں موجودگی بہت خوش آئند بات ہے، اس سے ایک موقع میسر آئے گا کیوں کہ گفتگو میں ایران – اسرائیل مسئلے پر بھی بات ہوگی تو فیلڈ مارشل اس میں بہت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے یہ اللہ کی طرف سے ایک موقع ملا ہے جس کا استعمال کرتے ہوئے وہ مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فیلڈ مارشل اس خطے اور پاکستان کی طرف سے دونلڈ ٹرمپ کو یہ پیغام دے سکتے ہیں جس طرح آپ نے پاک بھارت جنگ میں فیصلہ کن کردار ادا کیا جس کی وجہ سے جنگ کے بادل چھٹ گئے ہیں، وہ یہی کردار یہاں بھی ادا کرسکتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.