تین پاکستانی اسکول ’ ورلڈز بیسٹ اسکول پرائزز’ 2025 کیلئے شارٹ لسٹ

0 3

تین پاکستانی اسکول ’ ورلڈز بیسٹ اسکول پرائزز’ 2025 کے لیے شارٹ لسٹ کرلیے گئے، دو اسکول لاہور اور ایک کوئٹہ میں واقع ہے۔’ ورلڈز بیسٹ اسکول پرائزز’ ایوارڈ کے بانی ادارے ’ ٹی 4 ایجوکیشن’ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پانچ کیٹیگریز میں دیے جانے والے یہ ایوارڈز ’ دنیا کے سب سے معزز تعلیمی انعامات’ ہیں اور جیتنے والے اسکولوں کا انتخاب ’ ماہرانہ ججنگ اکیڈمی کے ذریعے سخت معیارات کی بنیاد پر’ کیا جاتا ہے۔

یہ ایوارڈز کمیونٹی تعاون، ماحولیاتی اقدامات، جدت، مشکلات پر قابو پانا، اور صحت مند زندگیوں کی حمایت کی کیٹیگریز میں دیے جاتے ہیں۔لاہور سے سنجن نگر پبلک ایجوکیشن ٹرسٹ ہائر سیکنڈری اسکول، نارڈک انٹرنیشنل اسکول، اور کوئٹہ سے بیکن ہاؤس کالج پروگرام کا جنیپر کیمپس وہ تین پاکستانی ادارے ہیں جو شارٹ لسٹ کیے گئے ہیں۔

پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ پانچوں کیٹیگریز کے انعامات کے لیے منتخب 50 فائنلسٹ اسکول اب عوامی ووٹنگ میں حصہ لیں گے، جو آج سے کھل گئی ہے، تاکہ کمیونٹی چوائس ایوارڈ کا فاتح طے کیا جا سکے، تمام چھ فاتحین کا اعلان اکتوبر میں کیا جائے گا۔ٹی4 کے مطابق، سنجن نگر ، جو ایک فلاحی پرائمری اور سیکنڈری اسکول ہے، کو ’ مشکلات پر قابو پانے’ کے زمرے میں دنیا کے بہترین اسکولوں میں شامل کیا گیا ہے۔

یہ اسکول لاہور کے گلاکسو ٹاؤن میں واقع ہے اور ’ اس نے انٹرنیشنل بکلوریٹ (آئی بی ) اور پرائمری ایئرز پروگرام (پی وائی پی ) نصاب کو اپنانے میں قائدانہ کردار ادا کیا، جو ایک تحقیق پر مبنی نصاب ہے اور پائیدار و جامع ماڈل کے تحت محروم بچوں کو 21ویں صدی کی اہم مہارتوں سے آراستہ کرتا ہے۔’پریس ریلیز کے مطابق یہ اسکول ایک پرانی فیکٹری میں قائم ہوا تھا اور اب اس کا 800 سے زائد طلباء پر مشتمل ایک باقاعدہ کیمپس ہے۔

نارڈک انٹرنیشنل اسکول، جو لاہور میں واقع ایک نجی کنڈرگارٹن، پرائمری اور سیکنڈری اسکول ہے، کو ’ کمیونٹی تعاون’ کے زمرے میں شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔ٹی4 نے بتایا کہ یہ اسکول والدین کو اپنے بچوں کی تعلیمی کامیابی کے معمار کے طور پر شامل کرتا ہے اور ہمدردی پر مبنی کلچر کے ذریعے ایک خوشگوار اور معاون تعلیمی ماحول فراہم کرتا ہے جہاں طلباء ترقی کرتے ہیں۔

دوسری جانب، کوئٹہ میں بیکن ہاؤس کا جنیپر کیمپس ’ سائنس گاڑی’ کے ذریعے دیہی علاقوں میں پسماندہ بچوں کو سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی (STEM) کی تعلیم فراہم کرنے پر شارٹ لسٹ ہوا ہے، یہ ایک موبائل سائنس لیب ہے جو طلباء کے زیرِ قیادت چلتی ہے۔یہ منصوبہ یونیسف کے تعاون سے شروع کیا گیا تھا، اور یہ بھی کمیونٹی تعاون کے زمرے میں شارٹ لسٹ ہوا ہے۔

ٹی4 نے بتایا کہ فاتحین اور فائنلسٹ اسکول 15-16 نومبر کو ابوظہبی، متحدہ عرب امارات میں ہونے والی ’ ورلڈ اسکولز سمٹ’ میں شرکت کریں گے، جہاں وہ پالیسی سازوں اور عالمی تعلیمی رہنماؤں کے ساتھ اپنے تجربات اور بہترین عملی طریقوں کا تبادلہ کریں گے۔ٹی4 کے بانی ویکا پوتا نے کہا: ’ ایک ایسی دنیا میں جہاں مصنوعی ذہانت تعلیم کے طریقوں کو بدل رہی ہے اور صدیوں پرانے پیشے متروک ہو رہے ہیں، اور جہاں ماحولیاتی تبدیلی، تنازعات، غربت اور عوامی مقبولیت جیسے چیلنجز بڑھتے جا رہے ہیں، نوجوانوں کا مستقبل پہلے سے زیادہ غیر یقینی ہو چکا ہے۔’

انہوں نے زور دیا کہ انسانوں پر مبنی اعلیٰ تعلیم کی اہمیت آج پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔انہوں نے تین پاکستانی اسکولوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان اداروں نے ’ جدت اور مہارت’ کا مظاہرہ کیا ہے جو مستقبل کے لیے امید کی کرن ہیں، اور دنیا کو ان سے بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.