سپریم کورٹ، ایف بی آر کا مناسب مہلت دیے بغیر ریکوری نوٹس دینا غیر قانونی قرار

0 8

سپریم کورٹ نے بغیر مناسب مہلت دیے ایف بی آر کا ریکوری نوٹس جاری کرنا غیر قانونی قراردے دیا، کمشنر انکم ٹیکس کا ایک ہی دن میں اپیل، فیصلہ اور ریکوری نوٹس جاری کرنا انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔سپریم کورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جسٹس عائشہ ملک کا تحریر کردہ 18 صفحات پر مشتمل جاری کر دیا گیا، ایف بی آر کی انٹرا کورٹ اپیلیں خارج کر دی گئیں۔

سپریم کورٹ نے ایک نجی کمپنی کے خلاف 2.92 ارب روپے کا انکم ٹیکس ریکوری نوٹس معطل کر دیا، ایک اور نجی کمپنی پر 1.88 ارب روپے کی ودہولڈنگ ٹیکس وصولی کی کارروائی بھی کالعدم قرار دے دی، دونوں کمپنیوں کے خلاف ریکوری نوٹسز ٹیکس افسر نے اپیل کے دن ہی جاری کیے تھے۔

عدالت عظمیٰ نے ہائی کورٹ کے سنگل جج کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے دونوں کمپنیوں کو جاری کیے گئے نوٹس غیر قانونی قرار دے دیے اور فیصلہ دیا کہ سیکشن 140 کے تحت بینکوں کو فوری ادائیگی کے نوٹس دینا قانون کی منشا کے خلاف ہے، ریکوری سے قبل ٹیکس افسر کا اپیل کا فیصلہ باقاعدہ ٹیکس گزار کو موصول ہونا چاہئے۔

فیصلے میں قرار دیا گیا کہ قانون کے مطابق by the date کا مطلب ہے ’’مناسب وقت دیا جائے‘‘ نہ کہ ’’اسی دن‘‘ ادائیگی کی شرط ہے، ریکوری سے پہلے قانونی حقوق، شنوائی اور وقار کا تحفظ ضروری ہے۔

جسٹس عائشہ ملک نے قرار دیا کہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کا رویہ اختیارات کے آمرانہ استعمال کے مترادف ہے، جس سے بنیادی حقوق جیسے وقار، منصفانہ ٹرائل اور رسائی انصاف متاثر ہوئی، کمپنیوں سے فوری رقم نکلوانے کا عمل کاروباری شہرت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ایف بی آر اپنا مؤقف ثابت کرنے میں ناکام رہی، نوٹس جاری کرنے اور رقوم نکالنے کا عمل خلاف قانون ہے، ٹیکس ریکوری اور شہری حقوق کے درمیان توازن قائم رکھنا لازم ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.