سابق وزیراعظم کا خصوصی طیارہ دبئی سے اسلام آباد پہنچے گا جہاں سے وہ لاہور کے لیے روانہ ہوں گے، لیگی رہنما عرفان صدیقی اور دیگر بھی نواز شریف کے ہمراہ ہیں۔
دبئی ائیرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ’ آج 4سال کے بعد پاکستان جارہا ہوں، بہت ہی اچھا ہوتا کہ آج 2017 کے مقابلے میں حالات بہتر ہوتے مگر دکھ کی بات ہے کہ ملک آگے جانے کے بجائے پیچھے چلا گیا، پاکستان میں اضطراب والے حالات ہیں جو پریشان کن ہیں اور حالات ہم نے بگاڑے بھی خود ہی ہیں اب ٹھیک بھی خود ہی کرنے ہیں‘۔
اس سے قبل نوازشریف سے فون پر گفتگو کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان آپ کے استقبال کیلئے تیار ہے، مینار پاکستان پر تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔
لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں (ن) لیگ کے جلسے کے لیے ٹریفک پلان جاری کردیا گیا ،پارک کے داخلی اور خارجی راستوں سمیت گرد و نواح میں اضافی نفری تعینات ہوگی ۔
شرکا کی گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے 16 پوائنٹس مخصوص کیے گئے ہیں، شرکا کو راستہ ایپ، ایف ایم ریڈیو، ہیلپ لائن 15 کے ذریعے ٹریفک صورتحال سے آگاہ رکھا جائے گا جب کہ ایمبولینسز اور ایمرجنسی گاڑیوں کے لیے راستہ کلیئر رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
(ن) لیگ کے صدر شہبازشریف اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے مینار پاکستان کا دورہ کرکے جلسے کے انتظامات کا جائزہ لیا،مریم نواز نے دعویٰ کیا ہےکہ جلسے کے مقام گریٹر اقبال پارک پر کارکنان کے لیے 40 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں۔