پاکستان اور روس کے درمیان پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن کے منصوبے پر کوئی پیشرفت نہ ہوسکی جب کہ روس پاکستان کی طرف سے منصوبے کے اسٹرکچرمیں باربار تبدیلیوں سے ناخوش ہے۔
10اکتوبرکو روس جانے والے پاکستان وفد کے ایجنڈے میں طویل المیعاد تیل معاہدہ کے علاوہ گیس پائپ لائن کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل تھا۔جب پاکستانی وفد نے گیس پائپ لائن کا ذکرکیا تو روسی حکام نے اس معاملے پر بات کرنے سے ہی انکارکردیا۔
روسی حکام نے پاکستانی وفد کو بتایا کہ گیس پائپ لائن کے معاملے پر پاکستان پہلے اپنے گھرکوٹھیک کرے۔2016ء میں منصوبے کی ابتدا کے دوران روس نے گیس منصوبے پرکام کرنے کیلئے آر ٹی گلوبل فرم کو نامزد کیا تھا۔
پاکستان کی طرف سے سرکاری کمپنی انٹرسٹیٹ گیس سسٹمز(ISGS) کوکام سونپا گیا تھالیکن اس کے بعدامریکہ نے آرٹی گلوبل پرپابندیاں لگا دیں جس پر یہ منصوبہ جسے اس وقت نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کا نام دیا گیا تھا کھٹائی میں پڑگیا اور پاکستان اب تک اس منصوبے کے اسٹرکچرمیں چھ بارتبدیلیاں کرچکا ہے۔