نوازشریف کی بلوچستان کی بڑےسیاسی رہنماؤں سے ملاقات، ساتھ چلنے کا اعلان

0 91

30 سے زائد سیاسی شخصیات نے ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا جن میں بلوچستان عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)، نیشنل پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے سابق اراکین پارلیمنٹ شامل ہیں۔

بی اے پی سے ن لیگ میں شامل ہونے والوں میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال، میر سلیم کھوسہ، نور محمد دمڑ، ربابہ بلیدی، سردار عبدالرحمان کھیتران، محمدخان لہڑی، سردار مسعود لونی، شعیب نوشیروانی، عاصم کرد، رامین محمد حسنی اور دوستین ڈومکی شامل ہیں۔

نیشنل پارٹی کے مجیب محمدحسنی، سابق سینیٹر ڈاکٹراشوک کمار اور بی این پی کی سابق رکن اسمبلی زینت شاہوانی جبکہ پی ٹی آئی کےخان محمدجمالی، سردارعاطف سنجرانی نے ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا۔

پیپلزپارٹی کے سعید الحسن مندوخیل، سردارفتح محمد حسنی اور فائق جمالی بھی ن لیگ میں شامل ہوگئے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے ہمراہ شہباز شریف اور مریم نواز سمیت ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کوئٹہ میں موجود ہے۔

بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے صدر خالد مگسی، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، جان جمالی، سردار صالح بھوتانی اور منظور کاکڑ نے شرکت کی جبکہ نیشنل پارٹی کے ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ، جان بلیدی،کبیر محمد اور پشتونخوامیپ کے نواب ایاز جوگیزئی، ڈاکٹر حامد اچکزئی، لیاقت آغا ملاقات میں شریک تھے۔

میاں نوازشریف نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی ہمیشہ سے عزیز رہی ہے، اپنے دور میں بلوچستان میں غربت کے خاتمے کیلئے ہزاروں کلومیٹر سڑکوں کا جال بچھایا تھا، گوادر کوئٹہ سڑک کی تعمیر سے دو دن کا سفرکم ہوکر 8 گھنٹے رہ گیا تھا۔

گوادر سے خضدار اور رتو ڈیرو سڑک بناکر جنوبی بلوچستان کو سندھ سے جوڑا گیا مگر بلوچستان کی ترقی کا جو کام شروع کیا تھا وہ ہماری حکومت جانے پر روک دیا گیا۔

نوازشریف کا کہنا تھاکہ پہلے بھی سب کو ساتھ لے کر چلے تھے اور اب بھی اسی روایت کو برقرار رکھیں گے، سب کے ساتھ تعاون کے رشتے کو مزید مضبوط بنائیں گے۔

اس موقع پر سیاسی رہنماؤں نے نوازشریف کی بلوچستان آمد اور ملاقات پر شکریہ ادا کیا اور بلوچستان کی ترقی کیلئے ان کے جذبے کو سراہا۔

بلوچستان کے قائدین نے مستقبل میں اشتراک عمل اور سیاسی تعاون کرنے پر اتفاق کیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.