سائفر کیس، جیل ٹرائل پر حکم امتناع میں 20 نومبر تک توسیع

0 95

دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ کہاگیا جیل میں کورٹ دس بائی دس کے کمرے میں لگائی گئی، اس پر اسپیشل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ جیل میں جوپہلےکورٹ روم تھا وہاں صرف15 سے16 افرادکی گنجائش تھی۔

7 نومبرکو تین اور 14 نومبر کو 2 گواہان کے بیان ریکارڈ کیے گئے، عدالت نے پوچھاکہ جب 3 گواہان کے بیان ہوئے وہ ویسی ہی صورتحال میں ہوئے جیسے فرد جرم ہوئی؟

جیل میں عدالت کیلئے ویسی سہولیات موجود نہیں، کورٹ روم چھوٹا ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ کم افراد کی گنجائش کے باعث وہ کلوزٹرائل ہے، سائفرکیس میں جیل ٹرائل اوپن ٹرائل ہے، اب جیل میں کورٹ پروسیڈنگ اورٹرائل کیلئے پہلے کی نسبت بڑا کمرہ مل گیا ہے۔

اس دوران عمران خان کے وکیل نے پیر تک سائفرکیس کے جیل ٹرائل میں حکم امتناع میں توسیع کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے حکم امتناع میں 20 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.