نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ 9 مئی کو فوج نے صبر و تحمل سے کام لیا، یہاں کوئی اذیت پسند لوگ نہیں کہ جنہیں چیئرمین پی ٹی آئی سے ذاتی بدلہ لینا ہو۔
دیگر جماعتیں اپنی سیاسی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، پی ٹی آئی لیڈر بھی اپنےعلاقوں میں سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئےہیں،چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں زہر دینے کا الزام غیر ذمہ دارانہ ہے، عمران خان جیل میں مکمل محفوظ اور ہماری ذمہ داری ہيں۔
الیکشن ہونے جا رہے ہیں ہم کوشش کر رہے ہیں کہ شفاف الیکشن ہوں، 1970 کے علاوہ کوئی الیکشن ایسا نہیں جسے تنازعے کی طرف دھکیلا نہ گیا ہو، الیکشن سے متعلق تحفظات کے ایک نکتے پر اے پی سی بلانا مجھے ہضم نہیں ہو رہا، اگر الیکشن کے بعد کسی کی شکایت ہے تو اس کیلئے فورم موجود ہے۔
میرے پشتون ہونے کیلئے کسی سے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں، افغانستان میں پشتونوں سمیت ہر ایک کیلئے یکساں احترام ہے لیکن میری وفاداری ریاست کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔
افغان طالبان اچھی طرح جانتے ہیں کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے لوگ پاکستان کے خلاف کہاں سے کارروائیاں کر رہے ہیں، ٹی ٹی پی وسطی ایشیائی ریاستوں میں نہیں بلکہ افغان سرزمین پر موجود ہے۔
یہ بات قابل برداشت نہیں کہ افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں کی جائیں اور افغان طالبان تماشا دیکھتے رہیں،تمام مکاتب فکر کے علماء نے آرمی چیف کے ساتھ ملاقات میں ٹی ٹی پی سے متعلق موجودہ حکومتی پالیسی کی حمایت کی ہے ۔
ریاست کی ذمہ داری لیتے ہیں تو مشکل فیصلے کرنا پڑتے ہیں، کسی رجسٹرڈ افغان مہاجر کو واپس بھیجنے کی پالیسی نہیں، غیر رجسٹرڈ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جارہا ہے۔