فیصل واوڈا نے کہا کہ شارٹ ٹرم کے لیے اتحادی حکومت بن جائے گی۔ اگر کوئی معجزہ بھی ہو گیا تو زیادہ سے زیادہ 20 سے 24مہینے تک حکومت جائے گی، ورنہ پٹاخہ پہلے پھوٹتا نظر آرہا ہے۔
اکانومی بلیڈ کرے گی، ڈالر بڑھے گا، مہنگائی بڑھے گی، فیول کی قیمتیں کنڑول نہیں ہوں گی کیونکہ سب کو اپنی جیبیں بھرنی ہوتی ہیں۔ بیروزگاری بڑھے گی۔ بجلی کے یونٹ بڑھیں گے۔ جو قرض ہمیں ملنا ہے اس کی شرائط سخت ہوں گی۔
ہمارا عدل کا نظام جس کی بدولت یہ ساری گیم چلتی ہے وہ جب چاہے چھ پڑھ لیتا ہے اور جب چاہے اسے نو پڑھ لیتا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت گرنے کا سبب اتوار کے دن ’’دکانیں‘‘ کھلنا تھا۔
انہوں نے کہا ہم سب نے بہت سے فیصلے ریورس ہوتے دیکھے، بھٹو صاحب کو پھانسی چڑھایا، آج معافی مانگ رہے ہیں، بی بی کی شہادت پر انصاف نہیں مل سکا، نسلہ کا ٹاور گرایا، کانسٹیٹیوشن ایونیو ٹاور نہیں گرا سکے۔
ریکوڈک میں اربوں ڈالر کا نقصان کروایا، دو ججز جنہوں نے استعفیٰ دیا ان پر کرپشن کے الزامات ہیں۔خان صاحب نے جو سٹیٹس کو توڑا وہ پلیٹ میں رکھ کر واپس دیدیا۔ میاں صاحب ، خان صاحب کی غلطیوں کے بینفشری ہیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ الیکشن وقت پر نہیں ہوں گے۔ الیکشن کو ہمیشہ پی آئی اے کی فلائٹ سے تشبیہ دیتا ہوں، اب جہاز کا ایک انجن سٹارٹ ہو گیا ہے دوسرے پر کام ہو رہا ہے۔
انتخابات میں مسلم لیگ (ن) 100سیٹیں نہیں لے سکے گی۔ عام انتخابات کے بعد آزاد امیدواروں کی ہمیشہ کی طرح بکرا منڈی لگے گی۔ یہاں پر کوئی اصول کی سیاست کرنے نہیں آیا۔ الیکشن میں بکرا منڈی اور بکرا عید کی تیاریاں دیکھیں گے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ ریس میں اکیلی دوڑ لگانے آئی ہے۔ لانگ ٹرم حکومت کے لیے آصف زرداری کو مائنس نہیں کیا جا سکے گا اور لانگ ٹرم کا مطلب زیادہ سے زیادہ 2 سال ہے۔