قومی ائیر لائن پی آئی اے کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا منصوبہ

0 103

اسلام آباد: مالیاتی مشیر سے مالیت کا تعین کرائے بغیر ہی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) نے قومی ائیر لائن پی آئی اے کو دو اداروں میں تقسیم کرنے کی منظوری دیدی جب کہ ادارے کے ذمے 830 ارب روپے کے واجبات نئی ہولڈنگ کمپنی منتقل کردیے جائیں گے۔

تجارتی بینکوں نے اتفاق کیا ہے کہ وہ 280 ارب روپے کے قرض کی ری پروفائلنگ روایتی اور اسلامی فنڈنگ سے کریں گے اوریہ 10 برس کے میچورٹی پیریڈ کےلیے 12 فیصد کی شرح کے سود مفرد پر ہوگا، باقی ماندہ واجبات کی یہ رقم پی آئی اے کی نجکاری اور بجٹ میں مختص کی جانے والی رقوم کے ذریعے سیٹل کی جائیں گی۔

اعلیٰ سرکاری ذرائع نے نجی نیوز چینل کو تصدیق کی ہے کہ نگران وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے مالیاتی مشیروں کی جانب سے مالیت کے تعین میں کمزوریوں کے حوالے سے بہت کارآمد سوال اٹھائے تھے۔

اگرچہ بینکوں نے پی آئی اے کے قرض کی ری پروفائلنگ پر اتفاق تو کرلیا ہے لیکن اس حوالےسے انہوں نے اپنی تحریری رضامندی تاحال نہیں دی، توقع ہے کہ پرائیویٹائزیشن کمیشن ایک مفصل سمری کابینہ اجلاس کے سامنے آئندہ منگل یا بدھ تک پیش کریگا۔

جب اس نمائندے نے اس حوالے سے سوالات نجکاری کمیشن کے نگران وزیر فواد حسن فواد کو بھیجے اور ان سے مختلف معاملات پر دریافت کیا تو ان کا جواب تھا کہ ایس آئی ایف سی نے پی آئی اے کی دو حصوں میں تقسیم کی توثیق کر دی ہے جس کی تجویز مالیاتی مشیر نے دی تھی۔

ان کے مطابق ایس آئی ایف سی نے پی آئی اے کی مالیت کے تعین کے لیے طریقہ کار کی منظوری دے دی ہے، مالیت کے تعین کا یہ طریقہ کارموزوں اوسط (Weighted average)کی بنیاد پرہوگا تاکہ پی آئی اے کی مالیت تک پہنچا جاسکے۔

پی آئی اے کو فروخت کرنا کوئی عمارت بیچنے جیسا نہیں ہوتا بلکہ یہ طریقہ کار ان چیزوں کو حتمی شکل دینے کےلیے استعمال ہوتا ہے جو ابتدائی مرحلے پر افشاء نہیں کی جاتیں، اس کے بعد ریفرنس بینڈ کی تراش خراش کی جاتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.