ن لیگ یا پی پی کیساتھ حکومت میں بیٹھے تو پارٹی نظریے کی نفی ہو جائیگی، علی محمد

0 95

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ گفتگو تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہونی چاہیے لیکن اتحاد کے لیے نہیں۔

علی محمد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی، ن لیگ یا پیپلزپارٹی کے ساتھ حکومت میں بیٹھتی ہے تو پھر پارٹی نظریے کی نفی ہو جائے گی، بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات ہیں کہ ن لیگ یا پیپلزپارٹی کے ساتھ مل کر حکومت نہیں بنانی۔

پی پی سے رابطے پر انھوں نے کہا کہ باقاعدہ طور پر تو پیپلزپارٹی سے رابطہ نہیں ہوا، جماعتوں میں رابطہ کاری ہوتی ہے، ہو سکتا ہے کہ پیپلزپارٹی سے رابطہ ہوا بھی ہو لیکن میرے ساتھ نہیں ہوا،حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں جماعت کا نظریہ ایک بار چلا جائے پھر نہیں آتا، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ حکومت بنانے کی میں بھی مخالفت کروں گا، ن لیگ یا پیپلز پارٹی سے اتحاد نہیں ہو سکتا لیکن ان سے بات ہر مسئلے پر کر سکتے ہیں۔

پرویز خٹک نے مشکل وقت میں پی ٹی آئی کی پیٹھ میں چھرا گھونپا، عوام نے ان لوگوں کو پرے پھینک دیا جنھوں نے بانی پی ٹی آئی سے غداری کی، مولانا فضل الرحمان سے بات ہو رہی ہے تو ایم کیو ایم سے بھی بات ہونی چاہیے، ماضی میں ایم کیو ایم ہمارے ساتھ رہی ہے، کراچی میں لوگوں کے گھروں میں گیس نہیں آتی، 35 سال سے کون اقتدار میں تھا؟ 2022میں کراچی میں انتخابی مہم کے لیے آیا تھا شہرکی صورتحال دیکھ کر دکھ ہوا۔

مولانا فضل الرحمان کے انکشافات پر بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے جو بات کی اس پر 2 نکات ہیں، اب تک وہ خاموش کیوں تھے؟ دوسرا نکتہ یہ ہے کہ اس وقت مولانا فضل الرحمان اس بات کو روکنے کی کیا کوشش کی؟ مولانا فضل الرحمان نے جو باتیں کی ہیں ان پر تحقیقات ہونی چاہیے، آزاد امیدوار ہمارے ساتھ ہیں صرف ایک لاہور سے امیدوار نے وفاداری بدلی ہے، کسی کو زنجیروں سے نہیں جوڑا جاسکتا جس نے جانا ہوگا تو جائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.