مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ مجھے خطرہ ہےکہ اگر ایک دوسرے کو راستہ نہ دیا گیا تو یہ نازک جمہوریت کا آخری موقع ہو گا۔
لاہور میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ن لیگی رہنما نے کہا کہ پاکستان کو بیرون ملک سے کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، میں نے اسمبلی میں کہا تھا کہ وزیراعظم اور وزرا کے عہدے لینے والا کوئی نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پاکٹ چیف جسٹس اور آرمی چیف رکھنا چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو کہتا ہوں کہ ڈھونڈیں کہاں غلطیاں ہیں جنہیں درست کرنے کی ضرورت ہے، بانی پی ٹی آئی کو نفرت کی سیاست چھوڑنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا، سب بانی پی ٹی آئی کو جتوا رہے تھے، یہ لوگ مانیں کہ 2018 کا الیکشن دھاندلی زدہ تھا جس میں عدلیہ بھی شامل تھی۔
خواجہ سعد رفیق نے حالیہ انتخابات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں میرے حلقے کے ٹکڑے کیے گئے،عدالتوں اور الیکشن کمیشن میں اس حوالے سے ہماری شکایت نہیں سنی گئیں، اس الیکشن میں امیر جیت گئے اور غریب ہار گئے۔
ن لیگی رہنما نے سوال کیا کہ کیا خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں دھاندلی نہیں ہوئی ہے؟
سابق کمشنر راولپنڈی کے بیان پر اپنے ردعمل میں خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کمشنر کا انتخابی عمل میں کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔