ججز کو ملنے والے دھمکی آمیز خطوط کی تحقیقات کرائیں گے، وزیراعظم

0 113

وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ججز کی جانب سے لکھے گئے خطوط پر چیف جسٹس کے ساتھ میٹنگ کے بعد کابینہ نے انکوائری کمیشن بنانے کی منظوری دی تھی۔

سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی پر مشتمل کمیشن بنایا تھا تاہم انہوں نے بعدازاں معذرت کرلی، سپریم کورٹ نے اب اس پر ازخود نوٹس لے لیا ہے اور اس کی سماعت بھی شروع ہوگئی ہے۔

اب سپریم کورٹ خود اس معاملے کو دیکھ رہی ہے، اب گیند ان کے پاس ہے، ہم نے تو اپنی ذمہ داری پوری کردی تھی، بعد میں اس میں تبدیلی آئی۔

کچھ ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے ہیں، ہمیں اس معاملے پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور سیاست نہیں کرنی چاہیے، حکومت اس معاملے کی تحقیقات کرائے گی تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔

وزیر خزانہ واشنگٹن جارہے ہیں جہاں آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام پر اجلاس ہوگا، نئے پروگرام سے معیشت میں استحکام آئے گا، تاہم یقینا نئے پروگرام میں آئی ایم ایف کی شرائط آسان نہیں ہوں گی۔

اجلاس کے شرکاء سے اپنی ابتدائی گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ ملکی معیشت استحکام کی طرف گامزن ہے ؛ معاشی اعشارہوں میں بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے اور مہنگائی میں بتدریج کمی واقع ہو رہی ہے جو کہ خوش آئند ہے۔

ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے ماہرین کی تعیناتی اسی ماہ ہو جائیگی ۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی نجکاری کے حوالے سے ٹائم لائنز پر ہر صورت عملدرآمد ہو گا ۔ ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کے لئے حکمت عملی ترتیب جا چکی ہے۔

وزیراعظم نے داسو میں چینی انجینئرز اور ماہرین سے اپنی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مقیم چینی شہریوں کو مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.