انسانوں میں برڈ فلو کے پھیلنے کا خطرہ تشویشناک ہے، عالمی ادارہ صحت

0 59

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ایچ 5 این 1 برڈ فلو کا پھیلاؤ باعث تشویش ہے،یہ وائرس 2020 کے شروع میں پھیلنا شروع ہوا جس کے نتیجے میں کروڑوں مرغیوں کی اموات ہوئیں ۔

عالمی ادارے کے چیف جائنسدان جرمی فیرار نے جنیوا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ماہ اس وائرس کے شکار جانداروں کی فہرست میں بکرے اور گائے بھی شامل ہوگئے تھے۔

حالیہ عرصے میں یہ متعدد ممالیہ جانداروں بشمول امریکا میں پالتو مویشیوں میں بھی پھیلا، جس سے انسانوں میں اس کی منتقلی کا خطرہ بڑھ گیا۔
ان میں فلو کی اس قسم کا خطرہ نہیں ہوتا۔

امریکی حکام نے اپریل 2024 میں بتایا تھا کہ ٹیکساس میں ایک فرد پالتو مویشیوں کے باعث برڈ فلو کا شکار ہوا مگر اب اس کی صحت بہتر ہو رہی ہے۔

اب تک امریکا کی 6 ریاستوں میں 16 مقامات پر پالتو مویشی جنگلی پرندوں کے باعث فلو کی اس قسم سے متاثر ہوچکے ہیں، ایچ 5 این 1 کا اے نامی ورژن عالمی سطح پر جانوروں میں وبا کا باعث بنا ہے۔

متاثرہ بطخوں اور مرغیوں کے بعد یہ وائرس ممالیہ جانداروں میں پھیل رہا ہے اور زیادہ بڑا خدشہ یہ ہے کہ یہ وائرس ارتقائی مراحل سے گزر کر انسانوں کو متاثر کرنے اور پھر ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہونے کی صلاحیت پیدا نہ کرلے ۔

ابھی ایسے شواہد موجود نہیں جن سے عندیہ ملتا ہو کہ یہ وائرس انسانوں کے درمیان پھیل سکتا ہے، مگر گزشتہ 20 برسوں کے دوران برڈ فلو سے انسانوں کے متاثر ہونے کے سیکڑوں کیسز سامنے آئے ہیں۔

انسانوں میں اس وائرس سے اموات کی شرح غیر معمولی حد تک زیادہ ہے، کیونکہ انسانوں میں اس وائرس کے خلاف قدرتی مدافعت موجود نہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.