چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے پاس ڈائیلاگ کے لیے کوئی پیغام نہیں آیا، ہماری کسی سے کوئی بات نہیں ہو رہی، اگر ہوئی تو عمران خان بتائیں گے۔
جو لوگ ہمارے مینڈیٹ چور ہیں، ان کے علاوہ سب سے بات ہوگی ، امید ہے کہ سپریم کورٹ سے مخصوص نشستوں پر ہمارے حق میں فیصلہ ہوگا، سارے کیسز سیاسی بنیادوں پر ہیں،ان کو کیسز میں کچھ نہیں مل رہا، یہ ایک اور بوگس کیس بنانے کی کوشش کر رہےہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے استدعا کی ہے ہمارے کیسز مزید التوا میں نہ رکھیں، انصاف وقت پر نہ ملنا بھی نا انصافی ہے، 8 اپریل کو مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت ہے، ہمیں امید ہے کہ مخصوص نشستیں ہمیں قانون کے مطابق ملیں گی۔
عام انتخابات پر پی ٹی آئی نے وائٹ پیپر جاری کیا ہے، بانی پی ٹی آئی نے وائٹ پیپر کے اجرا پر اطمینان کا اظہار کیا ہے، بانی پی ٹی آئی نے نہیں کہا کہ عدلیہ پر اعتماد نہیں، ہم عدلیہ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، عمران خان کی درخواست ہےکہ انتخابات میں دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کسی سے کوئی بات نہیں ہو رہی، اگر ہوئی تو بانی پی ٹی آئی بتائیں گے، ہمارے پاس ڈائیلاگ کے لیے کوئی پیغام نہیں آیا۔
علاوہ ازیں رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑے رہنے والوں کو مسائل سہنے پڑ رہے ہیں، کسی سے بھی بات کرنے کے لیے تیار ہیں،ڈیل اور مذاکرات میں فرق ہے، ہم نے کسی سے ڈیل نہیں کرنی، ہمارے مذاکرات بانی پی ٹی آئی اور دیگراسیران کی رہائی کے لیے ہوں گے۔
بانی پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے دلوں سے بغض نکالنا ہوگا،ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں ،چاہے وہ سیاسی قوتیں ہوں یا دیگر قوتیں، الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کا مینڈیٹ واپس کرنا پڑے گا، پی ٹی آئی کو سیاست کرنے دی جائے ہم سب سے بڑی جماعت ہیں ۔