حکومت کیجانب سےگندم کی عدم خریداری، کسان اتحادکا 10 مئی سے احتجاج کااعلان

0 94

پاکستان کسان اتحاد نے حکومت کی جانب سے سرکاری نرخوں پر گندم کی خریداری شروع نہ کیے جانے کے خلاف 10 مئی سے احتجاج کا اعلان کردیا۔

پاکستان کسان اتحاد کے چیئرمین خالد کھوکھر نے ملتان میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 10 مئی کو ملتان سے احتجاج شروع کر رہے ہیں، احتجاج میں کاشت کار، ٹریکٹر اور جانوروں ساتھ شریک ہوں گے۔

احتجاج میں زراعت کی علامتی نماز جنازہ پڑھیں گے اور لاہور پہنچ کر قل خوانی کریں گے، کم ریٹ ملنے پرکاشت کاروں کا 400 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

گندم فروخت نہ کرنے پر حکومت کو ڈیڑھ سو ارب کا نقصان ہوا، مافیا والے پہلے اسمگلنگ کرتے ہیں پھر امپورٹ کرتے ہیں۔

چیئرمین کسان اتحاد بتایا کہ سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر کوثر عبداللہ نے کہا کہ گندم درآمد کی ضرورت نہیں تھی، ایک بوٹی کھانے کے لیے اونٹ کو ذبح کیا گیا، نگران وزیر نے اعتراف کیا کہ گندم درآمد کی سمری پہلے ہی بھجوائی جاچکی تھی۔

خالد کھوکھر نے کہا کہ گندم کےکاشت کار کے پاس پیسے نہیں ہوں گے تو اگلی فصل کیسےکرےگا،کسانوں نے یوریا پر 150 ارب روپے زائد ادا کیا ہے، آج بھی یوریا بلیک میں فروخت ہو رہا ہے۔

خالد کھوکھر نےکہا کہ گندم درآمد کرنا سب سے بڑا اسکینڈل ہے، 40 لاکھ ٹن گندم ہمارے پاس موجود تھی جبکہ 35 لاکھ ٹن گندم درآمد کروالی گئی، جب گندم کی کٹائی ہو رہی ہوتی ہے تو درآمد نہیں کی جاتی۔

2 سال پہلے ہم نے 2200 روپے من گندم بیچی، شہریوں کو 6 ہزار روپے میں فروخت کی گئی،کرپشن کی خاطر 6 کروڑ کاشت کاروں کو ذبح کردیا گیا، معلوم تھا کہ دسمبر میں گندم کی بمپر فصل آرہی ہے، اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہم فوری طور پر احتجاج کریں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.