جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے ہڑتال اور احتجاج ختم کرنے کے اعلان کے بعد آج 5ویں روز آزاد کشمیر میں ٹرانسپورٹ جزوی طور پر بحال ہونا شروع ہو گئی، مختلف اضلاع سے لانگ مارچ کے شرکاء کی اپنے اپنے علاقوں میں واپسی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے احتجاجی تحریک کے دوران 3 افرادکی ہلاکت کے باعث آج یوم سوگ منایاجا رہا ہے، شہر میں تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے بند ہیں۔
ترجمان جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ آج کاروباری مراکز، بازار اور دکانیں3 بجے تک بند رہیں گی، آزادکشمیر کے مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ سروس کہیں معطل اور کہیں متاثر ہے۔
مظاہرے کے دوران شہید ہونے والے دو شہریوں کی نماز جنازہ آج مظفرآباد میں اور ایک کی نمازجنازہ شونڑالتہ میں اداکی جائے گی۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما شوکت نواز میر کے مطابق ہماری تحریک ایک سال تک جاری رہی، پہلی بار آزاد کشمیر بھر کے لوگ ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہوئے۔
ہماری تحریک کے3بنیادی مطالبات تھے، ہمارامطالبہ تھا کہ سستا آٹا، سستی بجلی اور اشرافیہ کی مراعات کا خاتمہ کیا جائے، مطالبات تسلیم کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
انٹرنیٹ سروس بند ہونے کی وجہ سے مذاکرات کی کامیابی کی اطلاع مظاہرین تک نہیں پہنچ سکی تھی۔