بشکیک میں صورتحال بہتر، پاکستانی طلبہ کرغزستان واپس جا سکتے ہیں،کرغز سفیر

0 39

پاکستان میں کرغزستان کے سفیر اولان بیگ نے وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشکیک کی صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے اور پاکستانی طلبہ واپس کرغزستان جا سکتے ہیں۔

13 مئی کی شام بشکیک کے ایک ہاسٹل میں مقامی اور غیرملکی طلبہ میں جھگڑا ہوا جس میں ملوث تمام افراد کو تھانے لے جایا گیا، 17 مئی کو سوشل میڈیا پیج پر لڑائی اور زخمی کرغز شہریوں کی ویڈیو وائرل ہوئی جس کے بعد 18 مئی کی رات بشکیک میں لوگوں کا ایک ہجوم اکٹھا ہو گیا

مطالبہ کیا کہ غیر ملکیوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، واقعے میں شریک افراد میں کوئی شدید زخمی نہیں ہے لہذا ذرائع ابلاغ کے نمائندے غیر معتبر اور غیرتصدیق شدہ معلومات پھیلانے سے گریز کریں۔

صدرکرغزستان نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے فوری طور پر واقعے پر بریفنگ بھی لی اور ساتھ ہی صدر نے ایسے لوگوں کو فوراً سزا دینے کا بھی کہا، فسادات کے بعد پولیس افسران سمیت چیف اور داخلی امور کے ڈائریکٹوریٹ کے 9 افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔

کرغز حکومت نے پاکستانی حکومت سے رابطہ کرکے اپنا نمائندہ مقرر کرنے کا بھی کہا ہے جبکہ کرغز وزیر خارجہ نے پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات بھی کی ہے،بشکیک کی صورتحال اب مکمل کنٹرول میں ہے، پاکستانی طلبہ کو واپس جانے کی اجازت ہے۔

کرغزستان آنے والےخوفزدہ نہ ہوں کیونکہ کرغز لوگ مہمان نوازی کے لیے جانے جاتے ہیں، پاکستان اور کرغزستان میں بہت سی چیزیں مشترک ہیں، امید ہے ہم خطے کی خوشحالی ہے لیے مل کر کردار ادا کریں گے۔

کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں 13 مئی کو بودیونی کے ہاسٹل میں مقامی اور غیرملکی طلبہ میں لڑائی ہوئی تھی، جھگڑے میں ملوث 3 غیرملکیوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ 17مئی کی شام چوئی کرمنجان دتکا کے علاقے میں مقامیوں نے احتجاج کیا۔

مقامی افراد نے جھگڑے میں ملوث غیرملکیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، بشکیک سٹی داخلی امور ڈائرکٹریٹ کے سربراہ نے مظاہرہ ختم کرنے کی درخواست کی، حراست میں لیے گئے غیرملکیوں نے بعد میں معافی بھی مانگی لیکن مظاہرین نے منتشر ہونے سے انکار کیا اور وہ مزید تعداد میں جمع ہوگئے۔

پبلک آرڈر کی خلاف ورزی پر متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا گیا،وفاقی پولیس کے سربراہ سے مذاکرات کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے تھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.