پاکستان میں قازقستان کے سفیریارجان کستافن نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں پاک بھارت وزرائے اعظم کی شرکت کی توقع ہے اور ہمیں دونوں اطراف سے سربراہ کانفرنس میں شرکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان اختلافات کے سفارتی حل کی حمایت کرتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات شروع کرانے میں معاونت پرخوشی ہوگی کیونکہ مذاکرات کے بغیر ہم خطے کو مستحکم نہیں کرسکتے۔
شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں پاک بھارت وزرائے اعظم کی شرکت کی توقع ہے اور ہمیں دونوں اطراف سے سربراہ کانفرنس میں شرکت کی تصدیق ہو گئی ہے،کانفرنس کا مرکزی خیال یہ ہے خطے میں استحکام اور حالات کو معمول پر لایا جائے، استحکام کے بغیر ہم اسے بین الاقوامی مسابقتی منڈیوں میں کامیاب نہیں کروا سکتے۔
2005 میں پاکستان اور بھارت آستانہ میں سربراہ کانفرنس کےدوران تنظیم کے آبزرور بنے تھے، 2017 میں آستانہ میں دونوں ممالک شنگھائی تعاون تنظیم کے باقائدہ رکن بنے تھے۔
خیال رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں 3 اور 4 جولائی کو ہوگا۔