مشیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورننس کمیٹی بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بنائی ہے، عاطف خان اور جنید اکبر کے پاس الزامات کے حوالے سے ثبوت ہیں تو پیش کریں۔
شکیل خان کی برطرفی کے معاملے پر ایسا تاثر دیا گیا کہ پارٹی میں اختلافات ہیں، کل پھر جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملا، انہوں نے کہا ہے کہ کسی کو اعتراض ہے تو کمیٹی میں نے بنائی ہے۔
یہ تاثر نہ لیا جائے کہ پارٹی میں کوئی گروہ بندی ہے، عہدے کو استعمال کرتے ہوئے ذاتی مقاصد حاصل نہیں کرنے چاہئیں، عاطف خان یا جنید اکبر کے پاس کوئی شواہد ہیں تو وہ کمیٹی کے سامنے پیش کریں، پارٹی میں ایسے معاملات آتے ہیں جو گھر میں ہی حل ہو سکتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ بات کلیئر کریں، کمیٹی کے فیصلے پر اعتراض غلط بات ہے، کچھ لوگ بانی پی ٹی آئی سے ملے اور کہا کہ بعض کے پی کے محکموں میں کرپشن ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میری طرف سے پیغام دیں کہ کسی صورت کرپشن برداشت نہیں ہو گی۔
بانی پی ٹی آئی کی وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور اور مختلف لوگوں سے ملاقات ہوئی، میری جب بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ میں ایک کمیٹی بناؤں گا، جو بھی شکایات ہوں گی وہ کمیٹی فیصلہ کرے گی، مشیرِ احتساب کارروائی کریں گے، کمیٹی نے کہا کہ شکیل خان کے خلاف جو شکایات تھیں وہ اس میں ملوث پائے گئے۔
بانی پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ 22 اگست کو اسلام آباد میں جلسہ ہو گا، ہم گارنٹی دیتے ہیں کہ امن و امان کا کوئی مسئلہ نہیں ہو گا، خیبر پختونخوا سے عوام بڑی تعداد میں جلسے کے لیے آئیں گے۔
کوشش کریں گے کہ قانون کی پامالی ہماری طرف سے نہ ہو، بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا ہے کہ ہم انتظامیہ اور عدالت سے رجوع کرتے ہیں، پاکستان مشکل حالات میں ہے، رکاوٹیں ڈال کر مزید تلخی پیدا نہ کی جائے۔