وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ بجلی کے بلوں پر ٹارگٹڈ سبسڈی ہے اس پر آئی ایم ایف کو اعتراض نہیں ہوتا اور اگر آئی ایم ایف کو کوئی اعتراض ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے،چند علاقوں میں سیلابی ریلوں سے فصلوں کا نقصان ہوا ہے۔
سیلابی علاقوں میں محکمہ صحت کام کررہا ہے تاہم پنجاب کے سیلابی علاقوں میں صحت کے حوالے سے ایمرجنسی صورتحال نہیں، پنجاب میں ڈینگی کنٹرول ہے اور سندھ میں ڈینگی مریضوں کی تعداد زیادہ ہے۔
بجلی بلوں پر ریلیف کو لے کر آئی ایم ایف کے تحفظات پر عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں پر ٹارگٹڈ سبسڈی ہے، اس پر آئی ایم ایف کو اعتراض نہیں ہوتا اور اگر آئی ایم ایف کو کوئی اعتراض ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔
بجلی کے بلوں پر دو ماہ کا عارضی ریلیف دیا گیا تھا لیکن سیاسی مخالفین بجلی بلوں کے ریلیف پر سیاست کررہے ہیں،واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے صوبائی حکومتوں کو بجلی بلوں پر سبسڈی دینے سے روک دیا اور عالمی مالیاتی ادارے نے بجلی کے بلوں پرسبسڈی دینے سے اتفاق نہیں کیا ہے۔
پنجاب حکومت تمام تیاری کے بعد پروگرام کا اعلان کرتی ہے، حکومت ایسا نہیں کرتی کہ پروگرام کا اعلان کردے اور یہ معلوم نہ ہوکہ پیسے کہاں سے آئیں گے، ترقیاتی بجٹ سے کٹوتی نہیں ہوگی، کٹوتی ہمارے اخراجات سے ہوگی۔
پنجاب حکومت ماحولیات پر بہت کام کررہی ہے، فصلیں جلانے پر لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور بھٹوں کے خلاف کارروائی ہوئی، آئندہ دو تین سال میں پنجاب سے اسموگ کا خاتمہ یا کمی کردی جائے گی۔