جے یوآئی سے مشاورت کامیاب نہیں ہوتی تو بھی نمبرز پورے کرنے کی کوشش کریں گے، بلاول بھٹو

0 58

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئینی عدالتوں کے قیام کی بات میثاق جمہوریت میں کی گئی، آئینی ترامیم پر سب کا اتفاق رائے چاہتے ہیں۔

اتفاق رائے بنانے کیلئے دوسروں کے مؤقف کو سننا چاہیےمولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں اتفاق رائے کی کوشش کی، عدالتی اصلاحات بہت ضروری ہیں، یہ کام بہت پہلے ہونا چاہیے تھا، تمام صدور اور وزرائے اعظم کی تقریریں نکال کر دکھیں سب نے عدالتی اصلاحات کی بات کی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنی ذات کے سوا بھی سوچنا چاہیے، آئینی عدالتوں کے قیام کا بانی پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں، آئینی عدالت کا تو کام ہی نہیں کہ کسی کو جیل میں رکھے، پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ نہ عدالتی نظام چلے نہ پارلیمان۔

جے یو آئی سے مشاورت کامیاب نہیں ہوتی تو بھی نمبرز پورے کرنے کی کوشش کریں گے، جے یو آئی اور مولانا فضل الرحمان سے ان کی پارٹی کے تین نسلوں سے تعلقات ہیں، آئین کی حفاظت اور جمہوری نظام میں پیپلز پارٹی کا اتنا ہی کردار ہے جتنا جے یو آئی کا ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وہ خوف کی سیاست کرتے ہیں نہ مجبوری کی، مولانا فضل الرحمان نے بھی کبھی خوف یا مجبوری کی سیاست نہیں کی۔

حکومت آرٹیکل 8 میں ترمیم سے ملٹری کورٹس لگانا چاہ رہی تھی، جے یو آئی کے کامران مرتضیٰ نے کہا آرٹیکل 8 میں ترمیم نہیں ہونی چاہیے، جس پر حکومت سے بات کر کے مجوزہ ترامیم سے آرٹیکل 8 میں ترمیم نکلوادی تھی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.