امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان شمالی کوریا کے خلاف اتحاد بنانے سے باز رہیں، روس

0 10

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان کو شمالی کوریا کو نشانہ بنانے کے لیے سکیورٹی پارٹنرشپ بنانے کے خلاف خبردار کیا ہے۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے ملاقات کی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے مبارکباد پیش کی۔

ملاقات کے دوران کم جونگ اُن نے یوکرین کے ساتھ تنازع میں روس کی طرف سے اُٹھائے گئے تمام اقدامات کی غیر مشروط حمایت اور حوصلہ افزائی کے عزم کا اعادہ کیا۔کم جونگ ان نے کہا کہ پیانگ یانگ اور ماسکو تمام سٹریٹجک معاملات پر اتحاد کی سطح پر ایک جیسے خیالات رکھتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بین الاقوامی معاملات میں سٹریٹجک اور حکمت عملی کے تعاون کو مزید مضبوط کرنے اور ٹھوس کارروائی کو تیز کرنے پر زور دیا۔امریکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا کہ روس اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات حالیہ برسوں میں پروان چڑھ رہے ہیں، شمالی کوریا فوجی اور اقتصادی تعاون کے بدلے یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں مدد کے لیے فوج اور گولہ بارود فراہم کرتا ہے۔

اس سے جنوبی کوریا، امریکہ اور دیگر کے خدشات بڑھ گئے ہیں کہ روس شمالی کوریا کو حساس ٹیکنالوجیز بھی منتقل کر سکتا ہے جس سے اس کے جوہری اور میزائل پروگراموں کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔شمالی کورین ہم منصب چو سون ہوئی کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان شمالی کوریا کے گرد فوجی تنصیبات قائم کر رہے ہیں۔

خبر ایجنسی طاس کے مطابق سرگئی لاوروف نے کہا کہ ہم شمالی کوریا اور یقیناً روس سمیت کسی کے خلاف بھی اتحاد بنانے کے لیے ان تعلقات کا فائدہ اٹھانے کے خلاف خبردار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.