نائجر میں فوجی بغاوت،فرانس کا اپنا سفیر اور فوج واپس بلانے کا فیصلہ

0 109

فرانس نے نائجر میں صدر محمد بازوم کی حکومت کے خلاف جولائی میں ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد وہاں سے اپنے سفارتکاروں کو واپس بلانے اور فوجی دستوں کی دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ نائجر کے ساتھ فوجی تعاون بھی اب ختم ہوچکا ہے، نائجر میں ہمارے 1500 فوجی دستے ہیں جو چند ماہ یا ہفتوں میں واپس آئیں گے اور سال کے آخر تک یہ عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

فرانس کو نائجر میں فوجی بغاوت کے بعد دباؤ کا سامنا ہے، حالیہ ہفتوں میں ہزاروں افراد نے دارالحکومت نیامے میں فرانسیسی فوج کے بیس کیمپ کے باہر شدید احتجاج کیا تھا۔

اس کے علاوہ نائجر کے فوجی سربراہ نے نائجر حکومت کو تسلیم نہ کرنے پر میکرون سے ملک سے افواج نکالنے کا مطالبہ کیا تھا۔

نائجر کے فوجی سربراہ نے میکرون کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم نائجر کی خودمختاری کے ایک نئے دور پر خوش ہیں، یہ ایک تاریخی لمحہ ہے۔

واضح رہے کہ نائجر میں چند ماہ قبل فوج نے منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کیا تھا اور صدر کو نظر بند کردیا تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.