صیہونی حکومت کا غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال پر حملہ، محفوظ راہداری پر فائرنگ
صیہونی حکومت نے غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال پر حملہ کر دیا اور صیہونی ٹینکس کمپلیکس میں داخل ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صیہونی حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر حماس کے خلاف ٹارگٹ آپریشن کیا گیا۔
حماس نے اسپتال حملے کا ذمہ دار امریکی صدر جو بائیڈن کو قرار دے دیا ۔
اس سے پہلے وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ حماس نے غزہ کے الشفا اسپتال میں ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کررکھا ہے، حما س نے وہاں اسلحہ ذخیرہ کر رکھا ہے۔
الشفا اسپتال میں 650 مریض، ایک ہزار طبی عملہ اور 5 سے 7 ہزار پناہ گزین موجود ہیں۔
ترجمان الشفا اسپتال کا کہنا ہے کہ صیہونی فوج شفا اسپتال کے بیسمنٹ تک پہنچ گئی اور بیسمنٹ کی تلاشی شروع کردی ہے۔
ڈائریکٹر ہیلتھ شفا اسپتال ڈاکٹر منیر باریش نے حملے کے بعد کہا کہ اپنا دفتر چھوڑ کر باہر نہیں جاؤں گا۔
شفا اسپتال میں محفوظ راہداری سے گزرنے والوں پر صیہونی فائرنگ جاری ہے۔
دوسری جانب صیہونی فوج نے غزہ میں حماس کے زیرِ انتظام پارلیمنٹ اور دیگر سرکاری اداروں پر قبضے کا دعویٰ کردیا جب کہ تیسرے بڑے پناہ گزین کیمپ شاطے پر بھی قبضے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
حماس نے صیہونی فوج کے دعوے مسترد کردیے اور کہا خالی اور پہلے سے تباہ کی گئی عمارتوں پر خیالی قبضے کا صیہونی دعویٰ فتح ظاہر کرنے کی ناکام کوشش ہے۔