الجزیرہ کا فلسطین میں اپنے صحافی کے قتل پر عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ
قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ نے فلسطین میں اپنے صحافی کے قتل پر عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صیہونی حکومت نے غزہ میں اپنی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے اور گزشتہ روز خان یونس میں فضائی حملے میں الجزیرہ کا کیمرامین ثمر ابوداقہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہوگیا تھا۔
الجزیرہ کے کیمرامین ثمر ابوداقہ کے ساتھ الجزیرہ غزہ کے بیورو چیف وائل دحدود بھی زخمی ہوئے تھے جن کا پورا خاندان اکتوبر میں ہونے والے صیہونی فضائی حملے میں شہید ہو گیا تھا۔
الجزیرہ نے کہا کہ اپنے صحافی کے قتل پر عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کریں گے اور کیمرہ مین ثمرابوداقہ کے’قتل’ کا معاملہ ہیگ کی عدالت بھجوانے کیلئے قانونی ٹیم کو ہدایت کر دی ہے۔
دوسری جانب عرب میڈیا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے مغربی کنارے کے نورالشمس مہاجر کیمپ پر حملہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے کے بعد صیہونی فورسز ایمبولینسوں کو مہاجر کیمپ جانے سے روک رہی ہیں جس کے سبب طبی امداد نہ پہنچنے پر 2 زخمی فلسطینی دم توڑ گئے۔
عرب میڈیا نے مزید بتایا کہ صیہونی فورسز نے ایمبولینس کے اندر سے طبی عملے کے اہلکار کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
یاد رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک جاری صیہونی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 19 ہزار 76 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 50 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں، شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔