فلسطین کے حامی مظاہرین نے وائٹ ہاؤس سے امریکی کانگریس کی طرف جانے والے راستے کو بند کر دیا

0 169

امریکی صدر کی سالانہ تقریر کے موقع پر فلسطین کے حامی سیکڑون مظاہرین نے وائٹ ہاؤس سے امریکی کانگریس کی طرف جانے والے راستے کو بند کر دیا۔

ان مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں فلسطین کی حمایت اور غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے کے حق میں لکھے نعروں کے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

ان مظاہرین نے صیہونیوں کی حمایت میں جو بائیڈن حکومت کی پالیسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس اور امریکی کانگریس کے درمیان بنے راستے کو بند کر دیا۔

مظاہرین نے فلسطینیوں کے قتل عام کی مخالفت اور غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے کی حمایت میں نعرے بھی لگائے، کہا جاتا ہے کہ اس موقع پر فلسطینی امریکی قانون ساز اور جنگ غزہ کی ایک شدید ترین مخالف رشیدہ طلیب نے امریکی کانگریس میں ریاست پینسیلوانیا کی ڈیموکریٹ رکن سامر لی اور اسی طرح میسوری کی رکن کانگریس کوری بش کے ہمراہ اپنی گردن میں فلسطین کی خصوصی علامتی شال کا بھی استعمال کیا۔

امریکیوں نے اپنے ملک کے صدر جو بائیڈن سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں انسانی بحران کی روک تھام کےلئے اقدامات عمل میں لائیں۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ نے صیہونیوں کی مدد روکنے اور اس کا بائيکاٹ کرنے جیسے کسی بھی مسئلے پر اب تک غور تک نہیں کیا ہے جبکہ حالیہ صیہونی جارحیت میں اب تک تقریبا اکتیس ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.