ووہان انسٹی ٹیوٹ میں کورونا وائرس کی تخلیق کے شواہد نہ مل سکے
ایجنسیاں کورونا وائرس کے ابتدا ئی مقام کا تعین کرنے میں ناکام رہیں
نیویارک (شوریٰ نیوز)ووہان انسٹی ٹیوٹ میں کورونا وائرس کی تخلیق کے شواہد نہ مل سکے،ایجنسیاں کورونا وائرس کے ابتدا ئی مقام کا تعین کرنے میں ناکام رہیں،امریکی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس کے دفتر سے جاری 4 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی اب تک اس بات کو ثابت نہیں کرسکی ہےکہ عالمی وبا کورونا وائرس کی ابتدا ووہان کی لیبارٹری سے ہوئی اور انٹیلی ایجنسیوں کو اس حوالے سے کوئی شواہد بھی موصول نہیں ہوئے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ سینٹرل انٹیلی جنسی ایجنسی (سی آئی اے) سمیت دیگر ایجنسیاں اب تک کورونا وائرس کی ابتدا کے مقام کے تعین میں ناکام رہی ہیں۔ ووہان انسٹی ٹیوٹ میں اس حوالے سے بڑے پیمانے پر کام کیا گیا ہے جس میں ایجنسیز کو ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس سے یہ ثابت ہوسکے کہ کورونا وائرس کی ابتدا اس لیبارٹری سے ہوئی ہے، البتہ ہوسکتا ہے ووہان لیبارٹری کےکچھ سائنسدانوں نے کورونا سے ملتا جلتا وائرس بنایا ہو۔واضح رہےکہ 2019 آنے والی عالمی وبا کورونا وائرس کی ابتدا چین کے شہر ووہان سے ہوئی تھی جس میں کروڑوں افراد مبتلا ہوئے اور جان سے گئے جب کہ امریکا نے اس حوالے سے الزام عائد کیا تھا کہ یہ وائرس چین کی لیبارٹری میں تیار کیا گیا ہے تاہم چین نے کئی بار ان الزامات کو مسترد بھی کیا ہے۔کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کے کئی ممالک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا جس میں شہریوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد کی گئی اور ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دیا گیا تھا تاہم کورونا وائرس کی ویکسین کی ایجاد کے بعد وائرس نے اپنا دم توڑنا شروع کیا اور اب دنیا بھر میں کورونا کے حوالے سے عائد پابندیوں کو ختم کیا جارہا ہے۔