موسمیاتی تبدیلیوں اور ایل نینو رجحان، جولائی کا آغاز گرم ترین قرار
درجہ حرارت سطح زمین کے ساتھ ساتھ سمندر میں بھی ریکارڈز توڑ رہا ہے ،ڈبلیو ایم او
نیو یارک(شوریٰ نیوز) اقوام متحدہ کے زیرتحت عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور ایل نینو رجحان کے باعث جولائی کا آغاز گرم ترین قرار،درجہ حرارت سطح زمین کے ساتھ ساتھ سمندر میں بھی ریکارڈز توڑ رہا ہے،اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق اس سال پہلے ہی جون انسانی تاریخ کا گرم ترین جون ثابت ہو چکا ہے اور ایسا موسمیاتی تبدیلیوں اور ایل نینو موسمیاتی رجحان کے آغاز کی وجہ سے ہوا۔ڈبلیو ایم او نے اپنے بیان میں بتایا کہ ابتدائی ڈیٹا کے مطابق جولائی کے آغاز میں دنیا کی تاریخ کا گرم ترین ہفتے کا ریکارڈ بنا ہے۔درجہ حرارت سطح زمین کے ساتھ ساتھ سمندر میں بھی ریکارڈز توڑ رہا ہے اور اس سے ماحولیات اور ایکو سسٹم پر تباہ کن اثرات ہو سکتے ہیں۔ڈبلیو ایم او کے موسمیاتی سروسز شعبے کے سربراہ کرسٹوفر ہیوٹ نے کہا کہ ہمیں آنے والے مہینوں میں مزید ریکارڈز کی توقع کرنی چاہیے کیونکہ ایل نینو کے اثرات 2024 تک برقرار رہ سکتے ہیں اور یہ ہمارے سیارے کے لیے فکرمند کر دینے والی خبر ہے۔ اس سال مئی اور جون کے مہینوں میں سمندری سطح کا درجہ حرارت ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا تھا۔ نہ صرف سطح بلکہ سمندر میں ہر جگہ گرم ہو رہی ہے۔ڈبلیو ایم او کے ورلڈ کلائمٹ ریسرچ پروگرام کے سربراہ مائیکل اسپیرو نے بتایا کہ اگر سمندر زیادہ گرم ہوئے تو اس کے اثرات دنیا بھر میں فضا، سمندری برف اور زمینی برف پر مرتب ہوں گے۔ ایل نینو کے شدید اثرات اس سال کے آخر تک محسوس ہوں گے۔یورپی موسمیاتی مانیٹرنگ سروس Copernicus نے بتایا کہ ڈیٹا کے مطابق جولائی کا پہلا ہفتہ انسانی تاریخ کا گرم ترین ہفتہ تھا۔اس ادارے کے مطابق 1940 سے ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے مگر ایک ہفتے کے دوران اتنا درجہ حرارت کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ 6 جولائی انسانی تاریخ کا گرم ترین دن تھا جس دوران سب سے زیادہ اوسط عالمی درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ 3 جولائی کو بنا تھا مگر اگلے دن یعنی 4 جولائی کو ٹوٹ گیا تھا۔