ایران کی آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون پر نظرثانی
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے ترجمان، بہروز کمالوندی، نے اس امکان کا اظہار کیا ہے کہ اگر یورپی ٹرائیکا کی قرارداد پاس ہوتی ہے تو ایران، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ساتھ اپنے تعاون کی سطح میں نظرثانی کرے گا۔کمالوندی نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ ایجنسی کے ساتھ اپنے فرائض سے بڑھ کر تعاون کیا ہے، لیکن اگر اس کا مناسب اعتراف نہ کیا گیا تو ایران فطری طور پر اپنے تعاون کو معمول کی سطح پر لے آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نہ صرف یورپی ٹرائیکا کے موقف کا جواب دے گا بلکہ آئی اے ای اے کے حوالے سے بھی مناسب اقدام کرے گا، کیونکہ تہران نے ایجنسی کے ساتھ حداکثر تعاون کیا ہے اور اسے اس کی قدر کرنی چاہیے۔یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان جوہری معاملے پر کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے، اور اس کا اثر خطے میں سفارتی تعلقات پر بھی پڑ سکتا ہے۔