حماس کا ایرانی قیادت اور عوام کا بھرپور حمایت کا اعلان

0 9

حماس نے ایرانی قیادت اور عوام کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حماس کے مسلح ونگ، القسام بریگیڈز نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ جنگ میں ایران کی حمایت کا اعلان کیا ہے، القسام بریگیڈز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم ایران، اس کی قیادت اور اس کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ حماس کے عسکری ونگ نے اسرائیلی حملوں میں اعلیٰ ایرانی فوجی کمانڈروں اور عام شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا، القسام بریگیڈز نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں ایرانی ردعمل پر کہا کہ ایران نے اسرائیل کی بنیادیں ہلا دی ہیں۔عالمی میڈیا کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ القسام بریگیڈز نے ایرانی رہنماؤں کے فلسطینی کاز اور مزاحمت کی حمایت میں تاریخی اور فیصلہ کن کردار کو بھی سراہا۔

ایران نے ثالث قطر اور عمان کو آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ حالت جنگ میں مذاکرات نہیں کریں گے، ایرانی عہدے دار نے خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تہران حملے کے دوران مذاکرات نہیں کرے گا، اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کے بعد مذاکرات ہو سکیں گے، عمان اور قطر سے کہا ہے وہ جنگ بندی کیلئے امریکا سے بات کریں۔عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایران نے قطری اور عمانی ثالثوں کو بتایا ہے کہ وہ صرف اس وقت سنجیدہ مذاکرات پر آمادہ ہوں گے جب اسرائیل کی پیشگی کارروائیوں کا مکمل جواب دے دیا جائے گا، ایران کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے صاف اور واضح طور پر بتایا کہ جب تک حملے جاری ہیں مذاکرات ممکن نہیں۔

واضح رہے کہ جمعہ کی صبح اسرائیل نے ایران پر اچانک حملہ کیا، جس میں ایرانی فوجی کمان کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنایا گیا اور ایرانی جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچایا گیا، اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ مہم آنے والے دنوں میں مزید شدت اختیار کرے گی۔دوسری جانب ایران نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جہنم کے دروازے کھول دے گا اور یہ کشیدگی دونوں دشمن ممالک کے درمیان اب تک کی سب سے بڑی محاذ آرائی میں تبدیل ہو چکی ہے۔

عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ کچھ میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ غلط ہے کہ ایران نے قطر اور عمان سے امریکا سے جنگ بندی اور جوہری مذاکرات کی بحالی کے لیے مداخلت کی درخواست کی ہے۔یاد رہے کہ عمان حالیہ مہینوں میں ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرتا رہا ہے، اگرچہ ان مذاکرات کا تازہ ترین دور اسرائیلی فضائی حملوں کے اگلے ہی دن منسوخ کر دیا گیا تھا۔

قطر بھی ماضی میں ایران اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سمیت متعدد مواقع پر ثالثی کر چکا ہے، خاص طور پر 2023 میں ہونے والے ایک معاہدے میں قطر نے ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔دونوں ممالک یعنی قطر اور عمان کے امریکا اور ایران دونوں سے اچھے تعلقات ہیں اور وہ اسرائیل سے بھی براہ راست رابطے رکھتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.