فلسطین کی تحریک حماس نے تاکید کی ہے کہ غاصب صیہونی دشمن، غزہ میں انسانی جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لئے سمجھوتے کے حصول میں مسلسل رکاوٹیں پیدا اور خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔

0 104

قیدیوں کے تبادلے میں صیہونی حکومت کی شیطنت

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما عزت الرشق کا کہنا ہے کہ فلسطینی عورتوں اور بچوں پر مشتمل قیدیوں کی رہائی کے عوض معینہ افراد پر مشتمل صیہونی فوجیوں اور آبادکاروں پر مشتمل قیدیوں کی رہائی اور غزہ کے تمام علاقوں تک انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کے بارے میں اب تک کئی بار ابتدائی سمجھوتے کے حصول تک بات پہنچی مگر ہر بار غاصب صیہونی حکومت نے خلاف ورزی کی اور نئے مطالبات کر کے کسی بھی طرح کے سمجھوتے حصول میں رکاوٹ پیدا کی۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن کوئی سمجھوتہ ہی نہیں چاہتا اور وہ غزہ کے عوام کے خلاف جرائم کا سلسلہ جاری رکھے جانے کے درپے رہا ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما عزت الرشق نے اعلان کیا کہ غاصب صیہونی حکومت اپنے قیدیوں کے گھرانوں کو جھوٹا دلاسہ دیتی ہے کہ صیہونی قیدیوں کو چھڑانے کی سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں جبکہ وہ صرف خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

جہاد اسلامی فلسطین کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل محمد الہندی نے بھی کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت، قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں مختلف بہانوں سے صرف ٹال مٹول کر رہی ہے تاکہ عام شہریوں کے خلاف بمباری و جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت جارحیت کا دباؤ جاری رکھ کر اپنا کوئی قیدی رہا نہیں کراسکے گی۔ اس سلسلے میں غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی قیدیوں کی آزادی کے بارے میں نامہ نگار کے سوال کا کوئی بھی جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس بارے میں اگر کوئی نتیجہ حاصل ہوا تو اس کی اطلاع فراہم کردی جائے گی۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.