غاصب صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کو داخلی بغاوت کا خوف

0 281

غاصب صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کو خطرہ ہے کہ لیکڈ پارٹی کے ارکان کے درمیان بڑھتی ہوئی مایوسی ان کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مشترکہ کارروائی کا باعث بن سکتی ہے۔

غزہ میں ابھی جنگ ختم نہیں ہوئی ہے لیکن غاصب صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے مطالبات زور پکڑ رہے ہیں۔ البتہ جنگ سے پہلے بھی نیتن یاہو اقتدار کے ڈھانچے میں کوئی اچھی پوزیشن کے حامل نہیں تھے۔

غزہ جنگ کا آغاز اور اپنے قیدیوں کی رہائی میں ناکامی بھی نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے ہونے والے مظاہروں کی وجوہات میں اضافے کا باعث بنی ہے۔ نیتن یاہو کی برطرفی کا مطالبہ حالیہ ہفتوں میں زور پکڑ گیا ہے۔ کابینہ میں نیتن یاہو کے کچھ اتحادی بھی انہیں وزارت عظمیٰ سے ہٹانا چاہتے ہیں اور کابینہ کے اندر پیدا ہونے والی بار بار اور مختلف قسم کی کشیدگی بھی نیتن یاہو کو ان کے عہدے سے ہٹائے جانے کے مطالبات کی ایک وجہ ہے۔

ادھر اپوزیشن جماعتوں نے بھی نیتن یاہو کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں موجودہ صورت حال کو نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانے کا بہترین موقع سمجھتی ہیں۔ اس سلسلے میں لیکڈ پارٹی کے نام ایک پیغام میں اپوزیشن پارٹیوں نے اس پارٹی کے کسی اور رکن کو وزیر اعظم بنائے جانے کے بعد نئی کابینہ کی تشکیل کے لئے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔

یہی خطرناک صورت حال نیتن یاہو کو پریشان کر رہی ہے اور وہ شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق آج کل غاصب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو جب صبح سو کر اٹھتے ہیں تو ان کو یہی خوف ستاتا ہے کہ کوئی بغاوت کی خبر نہ آجائے اور ان کو اقتدار سے ہٹا دیا جائے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.