خان یونس میں 50 صیہونی فوجی ہلاک، 7 اکتوبر کے بعد صیہونی حکومت کا ایک دن میں اب تک کا سب سے بڑا جانی نقصان
نجات صیہونی حکومت نامی ایک تنظیم کا کہنا ہے کہ خان یونس میں 50 صیہونی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں جو 7 اکتوبر 2023 کے بعد صیہونی فوج کا ایک دن میں ہونے والا اب تک کا سب سے بڑا جانی نقصان ہے۔
صیہونی ذرائع نے خان یونس میں تحریک استقامت کے بھرپور جوابی حملے میں بڑی تعداد میں صیہونی فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔ صیہونی ذرائع نے کہا ہے کہ خان یونس میں صیہونی فوجیوں پر ہونے والے حملے میں آج ایک دن میں دسیوں صیہونی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
صیہونی ذرائع نے بتایا کہ فلسطین کی تحریک استقامت نے اُس عمارت پر بھرپور جوابی حملہ کیا جو صیہونی فوجیوں کا اڈا تھی۔ حملے میں عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی جس کے نتیجے میں غاصب صیہونی فوجی بڑی تعداد میں ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
ادھر "نجات صیہونی حکومت” نامی ایک تنظیم کے ترجمان نے کہا ہے کہ خان یونس میں فلسطین کی تحریک استقامت کے حملے میں 50 صیہونی ہلاک ہوئے ہیں۔ اس درمیان غاصب صیہونی حکومت کے صدر نے کہا ہے کہ آج کی صبح ہمارے لئے انتہائی درد ناک اور ناقابل برداشت تھی۔
صیہونی وزیر جنگ نے بھی کہا ہے کہ یہ دردناک صبح تھی جو ہمارے لئے نمودار ہوئی۔ انہوں نے اعراف کیا کہ یہ وہ جنگ ہے جو آئندہ عشروں میں صیہونی حکومت کا مستقبل طے کرے گی۔
دریں اثنا، ایک صیہونی ٹی وی چینل نے بھی کہا ہے کہ ہمیں ایک بڑے المیہ کا سامنا ہے اور غزہ میں ہونے والے تازہ حملے میں صیہونی فوج کو بڑی تعداد میں جانی نقصان ہوا ہے اور یہ کہ ہلاک ہونے والے صیہونی فوجیوں کی تعداد 50 سے زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔