اہلبیتؑ کی مودت اور اطاعت ایمان کو کامل کرتی ہے، آیت اللہ یعقوبی
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے کہا ہے کہ اہلبیت علیھم السلام کی مودت اور اطاعت ایمان کو کامل کرتی ہےدین اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جس کی بنیاد قرآن، سنت اور اہلبیت کی تعلیمات پر قائم ہے۔ اہلبیت علیہم السلام، رسولِ اکرم ﷺ کے اہل خانہ ہیں، جن کی محبت اور اطاعت کو اللہ تعالیٰ نے ایمان کا لازمی جزو قرار دیا ہے۔قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:”قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَىٰ”(سورہ شوریٰ: 23)ترجمہ: کہہ دو (اے نبی!) میں اس (تبلیغ رسالت) پر تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا، سوائے اس کے کہ تم میرے قرابت داروں سے مودت رکھو۔”یعنی رسالت کا اجر دینا ہر مسلمان پر فرض ہے۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے کہا ہے کہ اہلبیت علیھم السلام کی راہ، وہ راستہ ہے جو تقویٰ، صداقت، قربانی، عدل ، انصاف اور صبر پر مبنی ہے۔ امام علیؑ کا عدل، سیدہ فاطمہ زہراؑ کی طہارت، امام حسنؑ کا حلم اور امام حسینؑ کی لازوال قربانی، ہر دور کے انسان کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔جو لوگ اہلبیت کی تعلیمات کو اپناتے ہیں، ان کے لیے دین صرف عبادات تک محدود نہیں ہوتا بلکہ وہ معاشرے میں عدل، مساوات، اور انسانیت کے فروغ کا ذریعہ بن جاتا ہے۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے کہا ہے کہ اہلبیت علیھم السلام کی شان کا احاطہ الفاظ سے نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا ذکر صرف تاریخ نہیں، ہدایت ہے۔ ان سے محبت ایمان کی علامت، اور ان سے بغض نفاق کی نشانی ہے۔ جو شخص ان کے دامن سے وابستہ ہوتا ہے، وہ دین کی اصل روح کو پا لیتا ہے۔قرآن میں خداوندقدوس نے ارشاد فرمایا کہ فَاسْأَلُوا اَهۡلَ الذِّكۡرِ اِنۡ كُنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ(نحل/٤٣)ترجمہ:اگر تم خود نہیں جانتے ہو تو اہل الذکرسے پوچھو۔جب آیت ذکر نازل ہوئی تو حضرت علی علیہ السلام نے فرمایاکہ اس سے ہم اہل بیت مراد ہیں۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے کہا ہے کہ اہلیبیت علیھم السلام کا پیروکار تقویٰ اختیار کرتے ہوئے ہر کام میں خدا کو حاضر و ناظر جانتا ہے۔عدل کا علمبردار ہوتا ہے خواہ فیصلہ اپنے خلاف ہی کیوں نہ ہو عدل کا ترازو تھام کے رکھتا ہے۔صبر اور برداشت کا پیکر ہوتا ہے جیسے امام حسین علیہ السلام نے کربلا میں استقامت کی مثال قائم کی اُن کا پیروکار کسی ظالم و جابر حکمران کے سامنے سرتسلیم خم نہیں کرتا۔علم اور حکمت کا طلبگار ہوتا ہے اور محبت و اخوت کا علمبردار ہوتا ہے معاشرتی فلاح کیلئے دلوں کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑتا ہے، توڑتا نہیں۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے کہا ہے کہ آج جب دنیا مادیت اور خودغرضی کی دلدل میں دھنسی ہوئی ہے، اہلبیت علیھم السلام کا پیغام انسانیت کو اس تاریکی سے نکالنے کا ذریعہ ہے۔ ان کی سیرت میں ہمیں ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینے کی رہنمائی ملتی ہے جو عدل، انصاف اور احترامِ انسانیت پر قائم ہو۔اہلبیت علیھم السلام محبت کا دعویدار ہونے سے مومن کوئی نہیں بن سکتا جب تک ان کے اصولوں کو اپنی زندگی پر نافذ نہ کرے۔ بظاہر یہ راستہ آسان نہیں لگتا ، لیکن جو اس پر چل پڑے وہ دنیا و آخرت میں کامیابیاں سمیٹتا چلا جاتا ہے۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے کہا ہے کہ جس جس نے دین اسلام کو اہلبیت علیھم السلام سے لیا وہ کامیابی کی راہ پر گامزن ہوا اور جس نے دین کسی اور راستہ سے حاصل کیا وہ گمراہی اور جہالت کے اندھیروں میں چلا گیا کیوں کہ امت محمدی کیلئے فطرت اور قدرت کا ایک ہی فیصلہ ہے کہ دین کے حصول کیلئے دو ہی بھاری چیزیں قرآن و اہلبیت علیھم السلام دونوں سے رابطہ رکھو گے تو دین سمجھ آئے گا وگرنہ نہیں اور گمراہی سے بچنے کی بھی گارنٹی دی گئی ہے۔