آئندہ مالی سال میں بالواسطہ ٹیکسوں پر انحصار بڑھنے کا امکان، ہدف 9732 ارب مقرر
آئندہ مالی سال 26-2025کے دوران بالواسطہ ( ان ڈائریکٹ ) ٹیکسوں پر انحصار مزید بڑھنے کا امکان ہے، نئے مالی سال کے لیے ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کا ہدف9732 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے جو رواں مالی سال اس مد میں تخمینے کے مقابلے میں 1337 ارب روپے زیادہ ہے۔سرکاری دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں 30 جون کو ختم ہونے والے رواں مالی سال کے تخمینے کے مقابلے میں 1337 ارب روپے اضافے کا امکان ہے جس کے بعد نئے مالی سال کے لیے ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کا ہدف9732 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق رواں مالی سال ان ڈائریکٹ ٹیکسز 8393 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے اور رواں مالی سال ان ڈائریکٹ ٹیکسز ہدف سے594 ارب روپے زیادہ رہنے کا امکان ہے ۔رواں مالی سال کے لیے ان ڈائریکٹ ٹیکسز کا ہدف7799 ارب روپے مقرر ہے، جبکہ گذشتہ مالی سال 24-2023 میں ان ڈائریکٹ ٹیکسز 5553 ارب روپے اور مالی سال23-2022 میں ان ڈائریکٹ ٹیکسز 4087 ارب روپے تھے۔ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سیلز ٹیکس، کسٹمز ڈیوٹیز اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی شامل ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ڈائریکٹ ٹیکسز میں اضافہ مہنگائی بڑھنے کا سبب بنتا ہے۔