غزہ کے مستقبل پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور فوج میں اختلافات پیدا
اسرائیلی وزیراعظم، فوج اور وزراء کے درمیان غزہ میں جنگ جاری رکھنے کے طریقہ کار پر بنیادی اختلاف پیدا ہو گیا۔اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے چیف آف سٹاف ایال زامیر پر کڑی تنقید کی ہے، نیتن یاہو کی دعوت پر ہنگامی اجلاس میں چیخ و پکار ہوئی اور آوازیں بلند ہوگئی تھیں۔
چیف آف سٹاف نے وزیر اعظم اور وزراء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فوج غزہ میں 20 لاکھ افراد کو کنٹرول نہیں کر سکتی۔اس بیان نے نیتن یاہو کو ناراض کردیا اور نیتن یاہو جواب میں چیف آف سٹاف پر چلا اٹھے، اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ غزہ پر ناکہ بندی مسلط کرنا ایک موثر ذریعہ ہے کیونکہ پوری پٹی پر قبضہ کرنے سے فوجیوں اور یرغمالیوں کو خطرہ لاحق ہو جائے گا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب غزہ میں جنگ بندی کے مطالبات بڑھ رہے ہیں کیونکہ جنگ اپنے 22ویں مہینے کے قریب پہنچ رہی ہے، امریکی صدر ٹرمپ آئندہ ہفتے غزہ میں جنگ بندی کے لیے پُرامید ہیں، نیتن یاہو بھی غزہ معاہدے پر رضامندی ظاہر کرچکے ہیں اور حماس نے بھی معاہدے کے لیے مثبت جواب دیا ہے۔