سرپرست اعلیٰ یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) ایس ایم تنویر نے پنجاب میں کمرشل پراپرٹیز کے کرائے پر 16 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ایس ایم تنویر نے خدشہ ظاہر کیا کہ ٹیکس کا یہ نیا نظام کاروبار کرنے کی لاگت کو نمایاں طور پر بڑھا دے گا اور پہلے سے ہی نازک سرمایہ کاری کے ماحول کو خراب کر دے گا۔
انہوں نے اس اقدام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے معاشی طور پر ناقص اور قانونی طور پر ناقابل دفاع قرار دیا، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کا اقدام سنجیدہ نفاذ اور قانونی چیلنجوں کا باعث بنے گا۔
ایس ایم تنویر نے کہا کہ پنجاب میں کمرشل جگہ کا کرایہ صرف مہنگا ہو گیا ہے، ٹیکس کا نفاذ معاشی سرگرمیوں کے باعث دباؤ کا شکار اور پہلے سے ہی جدوجہد کر رہے دکانداروں اور کاروباری افراد پر مزید بوجھ بڑھا دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے قانونی، ٹیکس سے مطابقت رکھنے والے کاروبار کو غیر رسمی شعبے میں لے جانے کا خطرہ ہے۔ایس ایم تنویر نے کہا کہ کرائے کی جگہوں پر 16 فیصد سیلز ٹیکس کا نفاذ صرف ایک مالی دھچکا نہیں ہے، یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ کاروبار کرنا تیزی سے غیر متوقع اور خطرے سے بھرپور ہوتا جا رہا ہے۔
ایس ایم تنویر نے مزید زور دیا کہ مناسب مشاورت یا اثرات کے تجزیئے کے بغیر اضافی ٹیکس لگانے سے اس شعبے میں سکڑاؤ، ملازمتوں میں کمی اور مقامی اور بین الاقوامی دونوں طرح سے سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ موجودہ نقطہ نظر حکومت کے معاشی بحالی، برآمدات میں اضافے اور جامع پالیسیوں کے ذریعے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کے اپنے بیان کردہ مقاصد کو نقصان پہنچاتا ہے۔
ایس ایم تنویر نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ زیادہ متوازن، شفاف اور کاروبار دوست اصلاحات کے حق میں اس پالیسی پر نظر ثانی کرے جو سرمایہ کاری، استحکام اور طویل مدتی اقتصادی لچک کو فروغ دیتی ہیں۔